
لاہور(سپیشل رپورٹر)چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب نے پاکستان رینجرز کے ذریعے اسلام آبادہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا جس کے بعد ملک بھر میں ہنگامے پھوٹ پڑے ، جگہ جگہ جلاؤ گھیراؤ کیا گیا، فوجی و سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا ، پی ٹی آئی مشتعل کارکنان کور کمانڈر لاہور ہاؤس میں گھس گئے جہاں انہوں نے توڑ پھوڑ کی ، کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع کردی گئی۔انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات میں ملوث 16 شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد جناح ہاس(کور کمانڈر ہاس)لاہور پر حملہ کرنے والے شرپسندوں کے خلاف فوجی عدالتوں میں کارروائی شروع ہو گئی۔جناح ہاؤس لاہور میں جلا گھیرا اور توڑ پھوڑ کے مقدمے میں ملٹری ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے کمانڈنگ افسر نے 16 شرپسندوں کی حراست طلب کی جسے انسداد دہشت گردی عدالت نے منظور کرتے ہوئے شرپسندوں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 ملزمان کو کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے، کمانڈر افسر کے مطابق ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے سیکشن 3,7 اور 9 کے تحت قصور وار پائے گئے ہیں، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف آرمی ایکٹ 1952 کے تحت ٹرائل ہوسکتا ہے۔عدالتی فیصلے کے مطابق پراسیکیوشن نے کمانڈر کی درخواست پر اعتراض نہیں کیا، عدالت نے حکم دیا کہ سپرنٹنڈنٹ کیمپ جیل 16 ملزمان کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر افسر کے حوالے کردے۔ 16 ملزمان میں عمار ذوہیب، علی افتخار، علی رضا، محمد ارسلان، محمد عمیر، محمد رحیم، ضیا الرحمن، وقاص علی، ریئس احمد، فیصل ارشد، محمد بلال، فہیم حیدر، ارضم جنید، میاں محمد اکرم عثمان، محمد حاشر خان اور حسن شاکر شامل ہیں۔



