وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ فسادی گروہ مارنے پر آ گیا ہے، چلو بھاگو۔ لیکن وہ سر پیٹ کر پنجاب میں داخل ہوئے بغیر واپس لوٹ گئے۔ یہ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کمال ہے۔ وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ انہیں اپنی حکومت کی رٹ ماننی ہوگی، پنجاب میں غنڈہ گردی نہیں قانون کی حکمرانی ہوگی۔اس سے قبل عظمیٰ بخاری نے بھی کہا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اپنی نجی ملیشیا اور جدید اسلحہ لے کر پنجاب آرہے ہیں۔ واضح رہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کے لیے لیاقت باغ پہنچنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا برہان انٹرچینج سے پشاور روانہ ہوئے اور کارکنوں کو واپس جانے کی ہدایت کی۔علی امین گنڈا پور کی واپسی کے اعلان پر پی ٹی آئی کے کارکنوں نے شدید احتجاج کیا اور اراکین اسمبلی اور وزرا کی گاڑیوں کا گھیراؤ کیا۔ کارکنوں کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج کے بعد واپس چلے جائیں گے۔ کارکنوں نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور کہا کہ وہ کہیں نہیں جائیں گے۔ وزیراعلیٰ کے دستے اور کارکنوں کے درمیان انتہائی تلخ کلامی ہوئی اور کارکنوں نے کہا کہ آپ ہمیں سڑکوں پر کیوں چھوڑ رہے ہیں؟ پی ٹی آئی کارکنوں نے وزیراعلیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ بھی کیا۔


