برکلے، کیلیفورنیا: ماں کا دودھ بچے کے لیے اہم ترین غذا سے زیادہ کا درجہ رکھتا ہے اور اب اسے بچے کے لیے گھڑی کا درجہ حاصل ہوچکا ہے۔ کیونکہ یہ نومولود کو دن اور رات کا شعورفراہم کرتا ہے۔
ماہرین نے یہ دلچسپ بات بتائی ہےکہ ماں کے دودھ کی ترکیب اور اجزا پورے دن تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔ دن کو دودھ بچے کو توانائی دیتا ہے اور شام میں بچے کو سکون پہنچاتا ہے۔ سائنسدانوں نے اسے ’کرونونیوٹریشن‘ یا ’ وقت والی غذائیت‘ کا نام دیا ہے۔ ان کا خیال ہے کہ اس طرح شیرِ مادر بچوں میں ابتدائی ایام میں ہی بچے کے جسمانی گھڑی کا تعین کردیتا ہے اور وہ دن اور رات کا شعور کرنے لگتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ماں کا دودھ دن اور رات کے مختلف اوقات میں سینے میں جمع ہوتا رہتا ہے اور مختلف اوقات میں دودھ کی کیفیت بھی بدلتی ریتی ہے۔ اس پر پہلے غورنہیں کیا گیا تھا لیکن اب اس کے دور رس اثرات سامنے آئے ہیں۔ کیلیفورنیا میں واقع چیپمین یونیورسٹی کی ڈاکٹر لورا گلائن، کیرولِن اسٹیل اور کیرولِن بگسبی نے یہ دودھ میں قدرتی جسمانی گھڑی دریافت کی ہے۔
ہمیں وقت پر بھوک لگتی ہےاور سونے اور جاگنے کا بھی ایک وقت ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے جسم میں وقت کو بھانپنے اور محسوس کرنے کا قدرتی نظام ہے جسے سرکاڈئین گھڑی کہا جاتا ہے۔ دنیا میں آنے والے بچے اس صلاحیت سے عاری ہوتے ہیں۔ ابتدائی ہفتوں اور پہلے چند ماہ میں انہیں شب و روز کا احساس ہونے لگتا ہے۔ اس کی ایک وجہ دھوپ اور رات کا اندھیرا ہے تو دوسری وجہ ماں کے دودھ کی انمول نعمت بھی ہے۔
بالفرض اگر بچے میں جسمانی گھڑی نہیں چل پاتی تو اس سے کھانے پینے سمیت کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ اس تحقیق سے یہ پتا لگانے میں بھی مدد ملے گی کہ بعض بچے کیوں سوتے ہیں اور کچھ والدین کو ساری رات کیوں جگائے رکھتے ہیں۔ کیا بچوں کی جسمانی گھڑی میں کوئی اتار چڑھاؤ ہوتا بھی ہے نہیں۔
دن بھر تبدیل ہوتا شیرِ مادر
ماں کے دودھ کی کیفیت دن بھر ڈرامائی انداز میں بدلتی رہتی ہے۔ مثلاً چاق و چوبند رکھنے والا ایک ہارمون، کارٹیسول دن میں تین گنا زائد ہوتا ہے اور رات کو کم ہوجاتا ہے۔
اسی طرح ہاضمے اور نیند لانے والا ایک اور ہارمون میلاٹونِن دودھ میں دن کے وقت نہیں پایا جاتا لیکن شام اور رات کے وقت اس کی مقدار غیرمعمولی طور پر بڑھ جاتی ہے۔
رات کے وقت ماں کے دودھ میں ڈی این اے کے بعض ایسے اجزا بھی پیدا ہوتے ہیں جو بچے کی نیند کو بڑھاتے ہیں۔ پھر دوپہر کے دودھ میں فولاد ہوتا ہے توشام میں وٹامن ای کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ صبح کے وقت ماں کے دودھ میں میگنیشیئم، جست، پوٹاشیئم اور سوڈیئم وغیرہ کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
ماہرین نے اس بنا پر ماں کے دودھ کو نومولود کے لیے بہت اہم قرار دیا ہے۔