اہم خبر

نیب نے انکوائریوں اور انویسٹیگیشن کے معیار میں بہتری او ر سینئیر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔جسٹس جاوید اقبال

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے چئیر مین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب نے انکوائریوں اور انویسٹیگیشن کے معیار میں بہتری او ر سینئیر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔نیب کے تمام کیسز کوقانون کے مطابق ٹھوس دستاویزی شواہد کی بنیاد پر پوری تیاری کے ساتھ بھر پور انداز میں چلائے جائیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوںنے نیب ہیڈ کوارٹرز میں نیب کے آپریشنز اور پراسیکیوشن ڈویژنوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس کے دوران چیئرمین نیب نے کہا کہ بدعنوانی ساری برائیوں کی ماں ہے۔ نیب پاکستان کو کرپشن فری ملک بنانے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کیسز کا منطقی انجام دینا نیب کی اولین ترجیح ہے۔ نیب نے انکوائریوں اور انویسٹیگیشن کو معیار میں بہتری او ر سینئیر سپر وائزری افسران کی اجتماعی دانش سے فائدہ اٹھانے کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نظام وضع کیا ہے۔نیب نے تمام علاقائی بیورو کے ساتھ ساتھ آپریشنز اور پراسیکیوشن ڈویژنوں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز میں ایک موثر مانیٹرنگ اینڈ ایویلیویشن سسٹم وضع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چئیرمین ہے۔چئیرمین نیب نے کہا کہ نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بلواسطہ اور بلا واسطہ طور پر 714 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کروائے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب افسران بدعنوان عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے اور ان سے معصوم پاکستانی شہریوں سے لوٹی گئی رقم وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرانے کے لئے اپنی کوششیں دو گنا کریں۔چئیرمین نیب نے تمام علاقائی بیوروز کو ہدایت کی کہ نیب افسران نیب میں آ نے والے تمام افراد کا احترام کریں کیونکہ نیب سب کے عزت نفس کے احترام پر یقین رکھتاہے۔چئیرمین نیب نے کہاکہ نیب بزنس کمیونٹی کا بے حد احترام کرتا ہے جو کہ ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔بزنس کمیونٹی کی شکایات سننے کے لئے نیب ہیڈکوارٹرز اور تمام علاقائی بیوروز میں خصوصی سیل قائم کئے گئے انہوں نے کہا کہ نیب نے سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس سے متعلق تمام معاملات قانون کے مطابق ایف بی آر کو بھیجے ہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ آپریشن ڈویژن اور پراسیکیوشن ڈویژن کے ساتھ علاقائی بیوروز کے مابین موثر رابطے کام کے معیار اور معیار کو مزید بڑھا یاجائے تاکہ مبینہ طور پر بدعنوان افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے جہاں قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔انہوں نے ہدایت کی کہ نیب کے تمام کیسز کوقانون کے مطابق ٹھوس دستاویزی شواہد کی بنیاد پر پوری تیاری کے ساتھ بھر پور انداز میں چلائے جائیں۔ ورلڈ اکنامک فورم اور ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی جانب سے لوگوں کو کرپشن کے مضر اثرات سے آگاہ کرنے کیلئے نیب کی آگاہی حکمت عملی کو سراہا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button