راولپنڈی /اسلام آ باد: معروف کشمیر ی شاعر، مشتاق احمد کشمیر ی اُ س وقت انتہائی صدمے سے دوچار ہوئے۔ جب ان کی بیٹی، مسلمہ مشتاق زوجہ ایڈوکیٹ اویس الاسلام، مختصر علالت کے بعد داعی اجل کو لبیک کہہ گئیں۔
غلام محمد صفی نے مشتاق احمد کشمیری کی رہائش گاہ پر ان سے تعزیت کی۔ مشتاق احمد کشمیری نہ صرف معروف کشمیری شاعر ہیں بلکہ اُن کا شمار صف اول کے آزادی پسند قائدین میں ہوتا ہے۔ اُن کا ایک بیٹا احمد مشتاق بھی اپنے لہو سے تحریک آزادی کی آبیاری کرچکے ہیں۔ مشتاق کشمیری نے میدان کارزار میں اپنے بیٹے کا جنازہ خود پڑھایا اور کل ایام ہجرت میں اپنی بیٹی کا جنازہ بھی خود ادا کیا۔ مشتاق کشمیری، انتہائی دیانت دار، سخت کوش، اور مخلص آزادی پسند ہیں، پیرانہ سالی میں بھی وہ انتہائی جذبوں سے بھری زندگی کے مالک ہیں۔ مایوسی اُن کے قریب سے بھی نہیں گزری ہے۔ وہ طلوع سحر کے حوالے سے آج بھی اتنے ہی پراُمید ہیں جتنے وہ پہلے تھے، یہی اُ مید اُن کے اشعار میں بھی نظر آ تی ہے۔
غلام محمد صفی کی قیادت میں تحریک حریت کے وفد نے،غمزدہ خاندان کے ساتھ اظہار تعزیت کیا،اور مرحومہ کے حق میں دعائے مغفرت کے ساتھ ساتھ لواحقین کے لیے بھی صبر جمیل کی دعا کی.
0 0 1 minute read