اسلام آباد۔15جنوری (اے پی پی):چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان اور عالمی اقتصادی فورم نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے جو کہ پاکستان کیلئے قابل فخر ہے۔ نیب کے سات ریجنل بیوروز نے گذشتہ تین سال کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 487 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان اور عالمی اقتصادی فورم نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے جو کہ پاکستان کیلئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی انسداد بدعنوانی مہم کے شاندار نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خلاف اقوام متحدہ کے کنونشن (یو این سی اے سی) کے تحت پاکستان کا فوکل ادارہ ہے کیونکہ پاکستان نے یو این سی اے سی کی توثیق کی ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے چین کے ساتھ بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے پر مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب سارک اینٹی کرپشن فورم کا چیئرمین ہے۔ سارک ممالک میں نیب کو ایک رول ماڈل سمجھا جاتا ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان ، ورلڈ اکنامک فورم ، مشال پاکستان اور پلڈاٹ جیسے قومی اور بین الاقوامی شہرت یافتہ تنظیموں نے نیب کی انسداد بدعنوانی کی کوششوں کو سراہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب کا ایمان بدعنوانی سے پاک پاکستان ہے۔ نیب نے انسداد بدعنوانی کی قومی حکمت عملی وضع کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام کے بعد سے اب تک بالواسطہ اور بلاواسطہ 714 ارب روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں جو کہ نیب کی ایک بڑی کامیابی ہے جبکہ نیب کی دیگر اینٹی کرپشن تنظیموں کے مقابلے میں مجموعی طور پر سزا کی شرح68.8 فیصدہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی متحرک قیادت میں نیب کے 7 ریجنل بیورو کی کارکردگی کے بہترین نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ نیب کے سات ریجنل بیوروز نے جنوری 2018 سے 31 دسمبر 2020 تک بالواسطہ یا بلاواسطہ طور پر 487 ارب روپے وصول کئے ہیں جو کہ ریکارڈ کامیابی ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیب راولپنڈی کو 2018 میں 8057 ، 2019 میں 8727 اور 2020 میں 4287 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام شکایات کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔ نیب راولپنڈی نے 2018 میں 215 ، 2019 میں 237 اور 2020 میں 255 شکایات کی جانچ پڑتال کی۔
نیب راولپنڈی نے 2018 میں 162،2019میں 172او 2020 میں 179 انکوائریاں جبکہ نیب راولپنڈی نے 2018 میں 71 ، 2019 میں 83 اور 2020 میں 64 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔
نیب راولپنڈی نے قانون کے مطابق احتساب عدالتوں میں 2018 میں 213 ، 2019 میں 233 اور 2020 میں 246 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کئے ہیں۔ نیب راولپنڈی نے2018سے31 دسمبر2020تک بالواسطہ اور بلاواسطہ 2018 میں 287.293983 ملین ، روپے 2019 میں 93473.16148 ملین روپے اور 2020 میں 196222.736054 ملین روپے قومی خزانہ میں جمع کروائے ہیں۔نیب لاہور کو 2018 میں 10211 ، 2019 میں 14008 اور 2020 میں 5023 شکایات موصول ہوئی ہیں جو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دی گئیں اور اس وقت قانون کے مطابق 757 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔نیب لاہور نے 2018 میں 326 ، 2018 میں 243 اور 2020 میں 148 شکایات کی جانچ پڑتال کی۔ نیب لاہور نے 2018 میں 213 ، 2019 میں 103 اور 2020 میں 56 انکوائریوں کی منظوری دی ۔ نیب لاہور نے 2018 میں 37 ، 2019 میں 36 اور 2020 میں 26 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔نیب لاہور نے 2018 میں 74 ، 2019 میں 55 اور 2020 میں 38 بدعنوانی کے ریفرنسز قانون کے مطابق دائر کئے ہیں۔ نیب لاہور نے سال 2018 سے 31 دسمبر 2020 تک براہ راست اور بالواسطہ طور پر 2018 میں 9631 ملین روپے، 2019 میں 33554 ملین اور روپے 2020 میں 29025 ملین روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔نیب کراچی کو 2018 میں 10561 ، 2019 میں 11381 اور 2020 میں 6483 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔ نیب کراچی نے 2018 میں 590 ، 2019 میں 561 اور 2020 میں 382 شکایات کی تصدیق کی۔ نیب کراچی نے 2018 میں 387 ، 2019 میں 422 اور 2020 میں 335 شکایات کی جانچ پڑتال کی منظوری دی ۔ نیب کراچی نے 2018 میں 189 ، 2019 میں197 اور 2020 میں 135 انویسٹی گیشنز کی اجازت دی۔ نیب کراچی نے قانون کے مطابق 2018 میں 46 ، 2019 میں 28 اور 2020 میں 30 بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے ہیں۔ نیب کراچی نے سال 2018 سے 31 دسمبر 2020 تک براہ راست اور بالواسطہ طور پر 2018 میں 8874.432 ملین ، روپے 2019 میں 3329.231 ملین اور 2020میں 80975.781 ملین روپے قومی خزانہ میں جمع کروائے ہیں۔نیب کے پی کو 2018 میں 5756 ، 2019 میں 4397 اور 2020 میں 2474 شکایات موصول ہوئی ہیں جو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دی گئیں اور اس وقت قانون کے مطابق 307 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔ نیب کے پی نے 2018 میں 483 ، 2019 میں 245 اور 2020 میں 121 شکایات کی تصدیق کی۔ نیب کے پی نے 2018 میں 235 ، 2019 میں 95 اور 2020 میں 52 انکوائریز کی اجازت دی۔ نیب کے پی نے 2018 میں 48 ، 2019 میں 18 اور 2020 میں 20 انویسٹی گیشنز کی اجازت دی۔ قانون کے مطابق نیب کے پی نے 2018 میں 29 ، 2019 میں 20 اور 2020 میں 9بدعنوانی کے ریفرنس دائر کئے۔ نیب خیبر پختونخوا نے 2018 میں 356.780ملین روپے، 2019 میں 244.754 ملین اور 2020 میں 131.780 ملین روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔نیب بلوچستان کو 2018 میں 1191 ، 2019 میں 836 اور 2020 میں 473 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔ نیب بلوچستان نے 2018 میں 112 ، 2019 میں 169 اور 2020 میں 70 شکایات کی تصدیق کی۔ نیب بلوچستان نے 2018 میں 77 ، 2019 میں 81 اور 2020 میں 53 انکوائریز کی منظوری دی۔ نیب بلوچستان نے 2018 میں 26 ، 2019 میں 25 اور 2020 میں 17 انویسٹی گیشنز کی منظوری دی۔ نیب بلوچستان نے قانون کے مطابق 2018 میں 13 ، 2019 میں 17 ریفرنسز اور 2020 میں 24 بدعنوانی کے ریفرنسز دائر کئے ہیں۔ نیب بلوچستان نے 2018سے31 دسمبر2020تک بالواسطہ اور بلاواسطہ 2018 میں 1054.022 ملین روپے، 2019 میں 71.658 ملین اور 2020 میں 48.728 ملین روپے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔نیب سکھر کو 2018 میں 20575 ، 2019 میں 26161 اور 2020 میں 29208 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے
0 0 5 minutes read