پاکستاندنیا

پاک، افغان، چین سہ فریقی مذاکرات، وزیرخارجہ بلاول بھٹو کا چین ، افغانستان سے مضبوط تعلقات کا عزم

اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے پاکستان کے پختہ عزم کا اظہار کیا ہے۔ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نشاندہی کی کہ سیاسی سپیکٹرم اور تقسیم کے اس پار، پاک چین تزویراتی شراکت داری کی بات کی جائے تو ہم میں مکمل ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔چین نے ہمیشہ ایک قابل اعتماد شراکت دار اور قابل اعتماد دوست ثابت کیا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ پاک چین دوستی کا ایک حالیہ مظہر سوڈان سے ہمارے شہریوں کے انخلا میں فوری چینی مدد اور مدد ہے، چین کے ساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا سنگ بنیاد ہے۔وزیر خارجہ نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور قومی ترقی کے لیے چین کی بھرپور حمایت کے ساتھ ساتھ تنازع کشمیر پر اس کے اصولی اور منصفانہ مؤقف کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ون چائنا پالیسی سمیت تمام بنیادی مسائل پر چین کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری ہمارے ممالک کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے اور پاکستان راہداری منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے۔اسلام آباد پہنچنے کے بعد چینی وزیر خارجہ چن گینگ نے وفد کے ہمراہ نے صدر مملکت عارف علوی سے ملاقات کی۔
دونوں اطراف نے علاقائی امن اور خوشحالی کے فروغ کے ساتھ ساتھ بیرونی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق دونوں فریقین نے تجارت، معیشت، ثقافت اور دفاع میں دوطرفہ تعاون کو مزید گہرا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے دو طرفہ تبادلوں، عوام سے عوام کے روابط اور ثقافت اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا تاکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔ملاقات میں وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر، چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ اور دونوں ممالک کے اعلیٰ سرکاری حکام نے بھی شرکت کی۔اس موقع پع بات کرتے ہوئے صدر ملکت نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان اور چین کا باہمی تعاون علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ہونے والی نئی پیش رفت کی روشنی میں مزید اہمیت اختیار کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، سی پیک کے مختلف منصوبوں میں چینی کارکنوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کرے گا اور امید ظاہر کی کہ خنجراب پاس کے حالیہ کھلنے سے سنکیانگ سے گوادر اور اس کے برعکس سامان کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔صدر مملکت نے اقتصادی اور تجارتی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا، بالخصوص آئی ٹی اور زراعت کے شعبوں میں، چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی کاروبار اور سرمایہ کاری دوست پالیسیوں سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کے تمام بنیادی مسائل بشمول ون چائنا پالیسی، تائیوان، تبت، سنکیانگ، ہانگ کانگ اور بحیرہ جنوبی چین کے معاملے پر چین کی حمایت کی ہے، ساتھ ہی پاکستان میں گزشتہ سال کے سیلاب اور کووڈ 19 کی وبا کے دوران چین کی جانب سے فراہم کی جانے والی امداد کو بھی سراہا۔چینی وزیر خارجہ چن گینگ نے کہا کہ چین اور پاکستان ہمہ وقت دوست ہیں اور دونوں ممالک کی دوستی چٹان کی طرح مضبوط ہے۔انہوں نے کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا کے پیش نظر پاکستان اور چین کو ابھرتے ہوئے علاقائی اور بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہےچینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کی معاشی مشکلات سے بخوبی واقف ہے، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی مدد کرنا ان کے ملک کی ترجیح ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button