پاکستان

پہلے تو خیال تھا کہ پی ٹی آئی مائنس عمران خان چلے گی اب اسکا امکان بھی ختم ہوگیا

قلم کی جنگ
عقیل ترین
کہتے ہیں جب طوفان آئے ، آندھی چلے تیز ہوائیں ہوں یا آندھی ،حالات نا مساعدہوں تو جان بچانے کیلئے سرکو جھکالینا چاہیے ،یہاں پر کچھ سیانے ایسے ہوتے ہیں جو پاور کو انجوائے کرنے ،اسکے سر چشمے سے اچھی طرح آگاہ ہونے کے باوجود انہی کے بالکوں اور لے پالکوں کے کہنے پر چل کر اپنی مشکوں کو شکنجے میں کسوانے کو بہادری اور مقبولیت سے تعبیر کرتے ہیں۔۔
میں بات کررہاہوں جناب عمران خان کی جن کو سب نے مشورہ دیا کہ عثمان بزدار کو ہٹادیں آپ چلتے رہیں گے لیکن مہاتما نہ مانے، پھر مشورہ دیا گیا تحریک عدم اعتماد اگر آگئی ہے تو قومی اسمبلی سے استعفے دینے کی غلطی نہ کریں وہ اس پر بھی نہ مانے اور پھر ان کودوستوں ، دشمنوں ، مخلصوں بلکہ اگرگامے ماجے کا بھی کہہ دیں کہ انہوں نے بھی مشورہ دیا کہ پنجاب اور کے پی کی حکومتیں نہ توڑیں۔ انہوں نے پرویز الہی کی مسکین صورت اور محمود خان کی منتیں ترلے نہ دیکھیں اور فرہونیت کا مظاہرہ کرتےہوئے چلتی حکومتیں گھر بھجوادیں۔
پھر سب ان کو مشورہ دیتے رہے کہ آرمی چیف یا پاک آرمی سے چھیڑ چھاڑ نہ کریں، اپنے لہجے کو دھیما رکھ کر مناسب الفاظ کیساتھ سیاست کی حدود کے اندر رہیں، لیکن 2014کا دھرنا ، پی ٹی وی پر حملہ اوراس پہ ایکشن نہ ہونا پھر 25مئی 2022ء کو اسلام آباد میں گھیرائو جھلائو پر پکڑ میں نہ آنے اور محفوظ رہنے پر وہ اتنےشیر ہوگئے کہ پہلے ماڈل ٹاون لاہور جانے والی پولیس ٹیموں کو پھینٹی لگادی اور پھر ہائیکورٹ کے تقدس اور گیٹ کی اینٹ سے اینٹ بجادی، ڈھیل ملنے اور عدالتوں سے ریلیف ملنے کے بعد وہ یہ سمجھ بیٹھے کہ جوان کے سہولتکاروں کی دنیا ہے وہی اصل دنیا ہے، اور وہی نظام حکومت اور پاور کو ریڈور کے فیصلہ ساز ہیں۔لیکن وہ غلطی پہ تھے،
یہ سچ ہے کہ 9مئی کا سانحہ کوئی چند دن کی پلاننگ کا نتیجہ نہ تھا بلکہ یہ2014کے دھرنوں کا شاخسانہ تھا ۔
میں تو مہاتما کی سوشل میڈیا اور میڈیا کیساتھ گفتگو کو کو سن کرعمران کی عقل پر ماتم کناں رہتا تھاکہ یہ کیسا بندہ ہے جسے اندازہ ہی نہیں کہ 9مئی کو اس کے چاہنے والوں اور ساتھیوں نے کیا کیا ؟
جھوٹ بولنے میں ماہر اس مہاتما نے جب پاکستان کے اندر اپنی کشتی ڈوبتے دیکھیں تو اپنی چربہ زبانی سے عالمی میڈیا کو گمراہ کرنے کی طرف چل پڑا، جس کا واحد مقصد پاک فوج کی ساکھ ، آرمی چیف کی کریڈیبیلٹی اور ریاست پاکستان کی رٹ کو نقصان پہنچانا رہا۔ اگر کسی کو یقین نہیں تو وہ روزانہ مہاتما کی یوٹیوب پر ہونیوالی گفتگو کو سن لے۔
اوپر سے مہاتما نے انتہائی خوفناک ترین ڈیجیٹل تیر انداز لندن اور امریکہ میں بٹھائے جو ہر لمحہ فوج کے اندربغاوت کی جھوٹی اور جعلی خبروں پر لگے ہوتے تھے ۔
قارئین کرام !
آج جب فارمیشن کمانڈرز کانفرنس جس میں کور کمانڈر آپریشنل کمانڈرز، پرسنل سٹاف آفیسرز سمیت فیلڈ آفیسرز سے خطاب میں آرمی چیف نے کہا 9مئی کے ناقابل تردید ثبوتوں کو نہ جھٹلایا جاسکتا اور نہ ہی بگاڑا جاسکتا ،جب فارمیشن کمانڈر نے یک زبان ہوکر کہا کہ 9مئی کے زمہ داران کو انجام تک پہنچانا ہوگا تو اسکا مطلب یہ ہوا کہ بس بھئی بس بہت ہوگیا۔
اور فوج کے اندر بس بہت ہوگیا کا مطلب فوج والے بہتر اور اس کی زد میں آنے والے اچھی طرح جانتے ہیں۔
فارمیشن کمانڈرز کی باڈی لینگویج اور آرمی چیف کی گفتگو کے بعد اس بات کا اندازہ لگانا اب مشکل نہیں رہا کہ پراجیکٹ عمران خان بند کردیا گیا ،کچھ لوگ گزشتہ صبح تک یہ دعویٰ کررہے تھے کہ مائنس عمران خان پی ٹی آئی چلائی جائیگی، لیکن اب میرا نہیں خیال کہ پی ٹی آئی اب کہیں نظر نہیں آئیگی، فارمیشن کمانڈرز نے لفظ ملک دشمن استعمال کیا ہے، اس کا مطلب سیدھی سیدھی چارج شیٹ ہے اس فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں پراجیکٹ عمران خان کے بدھ کی شام تک کے سہولتکاروں کو بھی پیغام دیا گیا ہے کہ آپ کے قانونی چٹکلے اب ارتکاب جرم کرنے والوں کو نہیں بچا سکیں گے ،اس مضبوط پیغام کے بعد اب بہت سی تبدیلیاں آئینگی، مریم اورنگ زیب کا کہنا بھی بہت اہم ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، اب قوم کو سمجھ آجانی چاہیئے کہ اسٹیبلشمنٹ کا زاویہ نگاہ بدل چکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button