سرینگر11جنوری : بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموںوکشمیرمیں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے گذشتہ سال 30 دسمبر کو سرینگر میں ایک جعلی مقابلے میں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوںتین بے گناہ کشمیری طلباءکے قتل کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایڈوکیٹ نذیر احمد رونگا کی زیرصدارت بار ایسوسی ایشن کے ایک اجلاس میں سرینگر کے علاقے لاے پورہ میں تین کشمیری طلبا کے قتل پر تفصیلی غور و خوص کیاگیا ۔اجلاس میں شریک وکلاءنے کہاکہ بھارتی فوجیوںکے ہاتھوں ایک جعلی مقابلے میں طلبا کے قتل سے نہ صرف جموں و کشمیر میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے بلکہ اس پر وکلاءنے بھی شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ بار کی طرف سے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ شہید ہونے والے طلباءکا کسی غیر قانونی سرگرمی سے کوئی تعلق نہیں تھا اور وہ اپنے اہل خانہ کے بیان کے مطابق معصوم اوربے گناہ طلباءتھے۔بار ایسوسی ایشن نے شہید طلباءکے اہلخانہ سے یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے ایک جج کے ذریعہ اس قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
via kms news