انٹرٹینمنٹ

والدہ کیساتھ ’وویمن ہاسٹل‘ میں بھی رہا جہاں پکڑے جانے کے ڈر سے بولتا تک نہیں تھا: حسن شہریار یاسین

والدہ کیساتھ ’وویمن ہاسٹل‘ میں بھی رہا جہاں پکڑے جانے کے ڈر سے بولتا تک نہیں تھا: حسن شہریار یاسین

بین الاقوامی شہرت یافتہ فیشن ڈیزائنر اور اداکار حسن شہریار یاسین نے اپنے بچپن اور اپنی والدہ کے ساتھ گزارنے والی انتہائی غربت کی زندگی کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔حسن شہریار یاسین نے حال ہی میں معروف اداکار اور میزبان احمد علی بٹ کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور ایک طویل انٹرویو دیا۔اس دوران، ڈیزائنر اور اداکار نے اپنی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی گفتگو کی اور فیشن انڈسٹری میں آنے کے اپنے فیصلے کے پیچھے طویل کہانی سنائی۔حسن شہریار یاسین نے اپنے والد اور والدہ کے پس منظر کے بارے میں بھی بتایا۔ اداکار کے مطابق والدہ کا تعلق میرے والد سے زیادہ معاشی طور پر مستحکم خاندان سے تھا لیکن حالات نے انہیں بہت مشکل وقت دکھایا۔انہوں نے کہا کہ میں نے اپنی والدہ کے ساتھ خواتین کے ہاسٹل میں بھی وقت گزارا ہے جہاں وہ مجھے کھڑکی سے ہاسٹل کے اندر اور باہر بھیجتی تھیں۔ خواتین کو بچوں کو اپنے ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں تھی۔ حسن شہریار یاسین نے انٹرویو کے دوران کہا کہ میں نے 12 سال کی عمر میں بیرون ملک کام کرنا شروع کیا تھا کیونکہ میں سمجھ گیا تھا کہ اگر میرے پاس پیسے ہوں گے تو میں اچھی زندگی گزار سکوں گا۔ اور تعمیراتی مقامات پر اینٹیں اٹھانے کا کام بھی کیا ہے۔حسن شہریار یاسین نے انکشاف کیا کہ جب وہ 15 سال کی عمر میں اپنی والدہ کے ساتھ پاکستان آئے تو سڑک کے ایک حادثے میں ان کی بینائی چلی گئی اور چہرے کی جلد سے محروم ہوگئے۔ کئی آپریشنوں کے بعد وہ معمول کی زندگی میں واپس آگئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button