یہ تو ہم سب ہی جانتے ہیں کہ گزشتہ سال سے اب تک کورونا کا ڈر لوگوں کے دلوں میں بیٹھا ہوا ہے لیکن اب ڈینگی بھی سر اٹھانے لگا ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کورونا اور ڈینگی کے دوران سامنے آنے والی علامات میں زیادہ فرق نہیں کیونکہ ان دونوں بیماریوں میں انسان کو شدید بخار بھی ہوتا ہے اور جسم میں درد بڑھ جاتا ہے۔
لیکن ماہرین نے ان دونوں کے درمیان فرق کرنے والی علامات کے حوالے سے ضرو بتایا ہے۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ دیگر علامات کے ساتھ سانس لینے میں مشکلات، سینے میں تکلیف اور سانس کے مسائل کا سامنا ہو تو یہ نشانیاں کووڈ 19 کی ہوسکتی ہیں، ڈینگی کے مریضوں کو ان کا سامنا نہیں ہوتا ہے۔
اگر بیماری کی ابتدائی علامات کمزور اور سردرد ہیں تو زیادہ امکان یہ ہے کہ وہ ڈینگی کی ہوں گی۔
اسی طرح اگر نظام ہاضمہ کی علامات جیسے متلی اور ہیضہ کا سامنا ہوتا ہے تو یہ بھی ڈینگی مریضوں میں زیادہ عام ہوتی ہیں۔
اسکے علاوہ اگر گھر کے ایک سے زیادہ افراد میں علامات نمودار ہوں تو زیادہ امکان یہی ہوگا کہ انہیں کووڈ 19 کا سامنا ہے جو متعدی مرض ہے جبکہ ڈینگی متعدی بیماری نہیں۔
0 1 1 minute read