پاکستان

سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز )CASS)، اسالم آباد، نے ایک ممتاز چینی وفد کی میزبانی کی

سینٹر فار ایرو اسپیس اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز )CASS)، اسالم آباد، نے ایک ممتاز چینی وفد کی میزبانی کی جس میں شنگھائی انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اسٹڈیز )SIIS)، چائنا انسٹی ٹیوٹ آف کنٹیمپریری انٹرنیشنل ریلیشنز )CICIR )اور سچوان اکیڈمی آف سوشل سائنسز )SASS )کے اسکالرز شامل تھے۔ SIIS کے ڈائریکٹر ڈاکٹر لیو ذونگئ کی قیادت میں وفد میں CICIR کے ڈپٹی
ڈائریکٹر اور ایسوسی ایٹ ریسرچ پروفیسر ڈاکٹر وانگ شیدا؛ مسٹر یوآن جیان من، حکومت سنکیانگ کے خود مختار عالقے کے مشیر؛ اور ڈاکٹر لی ِجنگ فینگ، SASS کے عالقائی اور اسٹریٹجک ریسرچ آفس کے ڈائریکٹر شامل تھے۔
اس گول میز کانفرنس نے پاکستان چین تعلقات پرتفصیلی بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جس میں عالمی تناظر میں باہمی تعلقات کو مزید بڑھانے کے لیے راہیں تالش کی گئیں۔ سفیر جلیل عباس جیالنی، سابق سیکرٹری خارجہ اور صدر CASS کے مشیر نے گول میز کانفرنس کی نظامت کی۔
ڈاکٹر زونگئ نے اپنی گفتگو میں پاک چین تعلقات کے اقتصادی پہلوؤں پر توجہ مرکوز کی اور مختلف چیلنجز اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے عالقائی رابطوں کو بڑھانے اور مشترکہ مفادات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کے خیال میں،مضبوط عالقائی رابطہ اقتصادی ترقی کے لیے ایک بنیادی ستون کے طور پر کام کرے گا۔ ڈاکٹر وانگ شیدا نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو اس ابھرتے ہوئے عالمی جیوسٹریٹیجک ماحول کے سیاق و سباق میں پیش کیا۔ دیگر مقررین نے خطے کی غیر مستحکم سیکیورٹی اور معاشی صورتحال کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا۔
شرکاء کا خیال تھا کہ پاکستان اور چین کے تعاون پر مبنی تعلقات دور حاضر کے کثیر جہتی چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اپنے سٹریٹیجک تعاون اور مشترکہ کوششوں کو تقویت دے کر دونوں ممالک مستقبل میں عالقائی خدوخال کو تشکیل دینے میں مدد کر سکتے ہیں۔ دونوں اطراف نے ایرو اسپیس کے شعبہ میں چین اور پاکستان کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا اور اس شعبے میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔
اپنے اختتامی کلمات میں،پریزیڈنٹ CASS، اسالم آباد، ائیر مارشل فرحت حسین خان )ریٹائرڈ( نے دورہ کرنے والے وفد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس امید کا اظہار کیا کہ اس طرح کے علمی مباحثوں سے اہم عالقائی اور عالمی مسائل پر ایک دوسرے کے نقطہ نظر کو سمجھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات پاکستان اور چین کے درمیان
مضبوط تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں اور مستقبل میں بامعنی تعاون کی بنیاد رکھتے ہیں جو عالقائی
استحکام اور ترقی میں معاون ثابت ہوں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button