سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انکشاف کیا ہے کہ نندن کے معاملے پر ڈونلڈ ٹرمپ نے پی ٹی آئی کے بانی کو فون کیا تھا۔ سابق صدر ٹرمپ نے ان سے تناؤ کم کرنے کو کہا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ نے نندن کے معاملے پر عمران خان کو فون کیا تھا۔ اور ٹینشن کم کرنے کو کہا۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ بحران بھارت نے شروع کیا تھا لیکن اسے مزید نہیں بڑھانا چاہیے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ صدر ٹرمپ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں درست رائے نہیں رکھتے۔ کیونکہ انگریزوں کو مودی کا زبردستی گلے لگانا پسند نہیں ہے۔ وہ مودی کو بیوقوف سمجھتے تھے۔ اور ان کا مذاق اڑاتے تھے۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں کسی کی حمایت نہیں کرتا، ہر جگہ انتہا پسند ایک ہی سوچ رکھتے ہیں۔ 1971 میں مودی ہوتے تو شاہد ہندوستان ٹوٹ جاتا۔ بھارتی اسٹیبلشمنٹ مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ انہوں نے پہلے بابری مسجد کو شہید کیا، پھر دبئی میں مندر کا افتتاح کیا اور اب اورنگزیب عالمگیر کی مسجد گرا رہا ہے، لیکن ہمارا دفتر خارجہ "مج کنگاریاں پا”۔ "یہ بیٹھ گیا ہے۔ اور ہمارے کسی بھی مسلم ملک نے اس کے بجائے مندر کے افتتاح کی مذمت نہیں کی۔سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ میں کسی کی حمایت نہیں کرتا، ہر جگہ انتہا پسند ایک ہی سوچ رکھتے ہیں۔ 1971 میں مودی ہوتے تو شاہد ہندوستان ٹوٹ جاتا۔ بھارتی اسٹیبلشمنٹ مسئلہ کشمیر کے حل میں رکاوٹ ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ انہوں نے پہلے بابری مسجد کو شہید کیا، پھر دبئی میں مندر کا افتتاح کیا اور اب اورنگزیب عالمگیر کی مسجد گرا رہا ہے، لیکن ہمارا دفتر خارجہ "مج کنگاریاں پا”۔ "یہ بیٹھ گیا ہے۔ اور ہمارے کسی بھی مسلم ملک نے اس کے بجائے مندر کے افتتاح کی مذمت نہیں کی۔
0 0 1 minute read