
بروسلز (مانٹرنگ ڈیسک )اسرائیلی افواج کی جانب سے مسجد اقصی پر حالیہ اور مسلسل حملے انتہائی قابل مذمت اقدام ہے عالمی برادری قراردادیں منظور کرنے کے بجائے عملی طور پر اس جارحیت کو رکوانے اقدامات کریں اس بات کا اظہار عالمی تنازعات میں ثالثی کے ماہر فیصل محمد نے نیوز عرب سے ایک گفتگو میں کی انھوں نے کہا کہ مسجد اقصی پر حالیہ اسرائیلی جارحیت اسرائیل کی اس "شدید فرسٹیشن” کا نتیجہ ہے جو ایران اور سعودی عرب کی صلح کے نتیجہ میں سامنے آئی ہے کیونکہ اس صلح کے نتیجہ میں سعودی عرب شام ایران اور لبنان کے ہمراہ ایک پیج پر آگیا ہے جس کی وجہ سے مصر کی عرب لیگ اور گلف کواپریٹو کونسل ( GCC) تیل کی تجارت سمیت مشرق وسطی پر سیاسی اور اقتصادی گرفت حاصل کرکے مسلمانوں کو مشرق وسطی میں مضبوط کرنیکا موقع فراہم کرینگے فیصل محمد کے مطابق اسرائیل مسلمانوں کے قبلہ اول پر حملے کرکے مشرق وسطی کی مسلم ریاستوں کو دباو میں لانا چاہتا ہے لیکن وہ سمجھتے ہیں کہ مشرق وسطی میں مسلمانوں کو متحد کرنے میں چین اور روس کی معاونت کی وجہ سے اسرائیل اس میں کامیاب نہ ہو تاہم اسرائیل اور مقبوضہ علاقوں میں پراکسیز جاری رکھتے ہوئے ایران کے خلاف ایک محتاط محاذ کھول سکتا ہے



