اہم خبر

بھائی جان

سیدہ بنت زینب

میرا آج کا موضوع "بھائی جان” ہے جس موضوع پر لکھنے کے پیچھے ایک بہت ہی خاص وجہ ہے جو میں آگے چل کر بیان کروں گی.
زندگی میں بہت سی اہم چیزوں کو بھی اہمیت نہیں دی جاتی نہ ان کے فوائد و نقصانات پر کبھی توجہ دی جاتی ہے. رشتہ داریاں بھی اسی زمرے میں آتی ہیں اگر خونی رشتوں کی بات کی جائے، تو ان کی اہمیت و افادیت سے بھلا کس کو انکار ہو سکتا ہے. کہتے ہیں کہ وہ شخص بہت خوش نصیب ہوتا ہے، جسے اپنے میسر ہوتے ہیں، کیوں کہ سگے رشتے قدرت کا انتہائی خوب صورت اور لازوال عطیہ ہوتے ہیں، جن کی قدر ہم پر لازم ہوتی ہے. ایسے ہی رشتوں میں ایک رشتہ ”بڑا بھائی“ کا ہوتا ہے. زندگی میں رشتے ناتے بہت اَنمول اور قیمتی ہوتے ہیں. ان کی حفاظت بھی کسی بیش قیمت سرمائے کی مانند کی جاتی ہے، جس طرح ہم قیمتی چیزوں کا خیال رکھتے ہیں دنیا میں ماں باپ کے بعد جو سب سے قریبی گہرا اپنائیت و خلوص سے لبریز منفرد بے مثال رشتہ ہے، وہ بڑے بھائی کا ہے.
بھائی ایک نہایت پیارا اور بااعتماد رشتہ ہے. ماں اور بچوں کے پیار کے بعد یہ بھائی بہن کا رشتہ ہی ہے جس سے زندگی خوبصورت ہوتی ہے.
بہن بھائی کا رشتہ ایسا ہے کہ اس کی مثال نہیں دی جاسکتی. یہ دونوں ایک دوسرے کے بہترین دوست ہوتے ہیں. سب سے اچھے راز دار ہوتے ہیں. غم گسار ہوتے ہیں. جان نثار ہوتے ہیں. ان کا رشتہ محبت کا تو ہے ہی، کبھی لڑائی کا، کبھی دوستی کا، تو کبھی روٹھنے کا اور منانے کا بھی ہے.
‏بہن بھائی کا رشتہ وہ خوبصورت رشتہ ہے جس کی محبت لازوال ہوتی ہے یہ آپس میں لڑتے بھی بہت ہیں پر ایک ذرا سی چوٹ لگنے پر ایک دوسرے پہ مرتے بھی بہت ہیں.
بھائی چاہے بہنوں کو کچھ جانیں یا نہ جانیں پر بہنوں کی جان بھائیوں میں بستی ہے.
محبت کو مجسم دیکھنا ہو تو ایک بہن کی آنکھوں میں دیکھی جا سکتی ہے، بھائی کے لہجے سے سمجھی جا سکتی ہے.
بہن بھائیوں کی محبت میں کوئی لالچ نہیں ہوتا. ان کی محبت ایمان کی طرح ہوتی ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ اور مضبوط ہوتی جاتی ہے.
یہاں میں بات صرف سگے بھائی کی ہی نہیں کر رہی کہ جس سے خون کا رشتہ ہو تو ہی ان سے ایسی محبت ہو سکتی ہے. کبھی کبھی اللہ تعالی ہمیں زندگی میں ایسے منہ بولے بھائی بھی عطا کرتے ہیں جو ہماری زندگی میں سگے بھائیوں کا مقام اختیار کر لیتے ہیں.
میری زندگی میں میرے سگے بھائیوں کے بعد واحد ایک ہی ایسا انسان آیا ہے جس پر میں آنکھ بند کر کے یقین کر سکتی ہوں کہ اگر وہ مجھے بولے کہ زینب تم نے اس رستے سے نہیں جانا تو میں واقعی وہاں سے جانا چھوڑ دوں، اگر وہ بولے دن ہے تو میں دن مان لوں کیونکہ مجھے اتنا پتہ ہے کہ میں نے اقرار بھائی کے بعد آج تک اتنا اچھا اور سچا انسان نہیں دیکھا. جو بات دل میں ہو وہ زبان پہ ہوتی ہے. وہ کبھی میرا برا نہیں سوچ سکتے.
میں کسی اور کی نہیں اپنے "سپورٹ سسٹم” اپنے "بھائی جان” اپنے پیارے "عاقب بھیا” کی بات کر رہی ہوں. آج انکی سالگرہ کا دن ہے تب ہی میں نے بہن بھائی کے اس خوبصورت رشتے کے بارے میں لکھا ہے. قارئین آپ سب آج کے دن میرے پیارے بھائی کو اپنی دعاوں میں یاد رکھیے گا.
لوگ کہتے ہیں کہ سگے اور خونی رشتوں کے علاوہ کوئی اپنا نہیں ہوتا مگر مجھے ٹیم سرعام سے ایک انتہائی انمول اور خوبصورت بڑے بھائی کا رشتہ ملا ہے جس کے لیے میں جتنا اللہ کا شکر ادا کروں کم ہے.
لوگوں کے لیے وہ میرے منہ بولے بھائی ہوں گے مگر میرے لیے وہ میرے سگے بھائی سے بڑھ کر ہیں. جب جب مجھے انکی ضرورت پڑی ہے میں نے انہیں اپنے ساتھ کھڑا پایا ہے. جب جب میں کمزور ہوئی ہوں عاقب بھیا میری طاقت بنے ہیں. جب جب میں غلط رستے پہ جانے لگتی ہوں وہ میرے رہنما بن کر مجھے سہی رستے کی طرف لے جاتے ہیں. مجھے ہمیشہ اپنے وطن سے محبت اور ملک کے لیے اچھے کام کرنے کی تلقین کے ساتھ خود کر کے دکھاتے ہیں.
مجھے اپنے نام کی بجائے "عاقب بھیا کی بہن” کہلانے پر فخر ہوتا ہے. لوگ مجھے "سیدہ بنت زینب” کے نام سے کم اور "عاقب کی بہن” کے نام سے زیادہ جانتے ہیں. میرا نام، میری پہچان، میرا سارا مقام آپ سے جڑا ہے بھیا.
آخر پہ میں بس اتنا ہی کہوں گی کہ بہن بھائی کا یہ رشتہ بہت ہی انمول اور خدا کی طرف سے عطا کیا ہوا ایک خوبصورت تحفہ ہوتا ہے جسے ہمیں ہمیشہ اپنے دل سے لگا کر رکھنا چاہیے. اللہ پاک سب بہن بھائیوں کو سلامت رکھیں آمین…..!
پاکستان ذندہ باد…..!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button