اہم خبر

اسلامی جمیعت طلبہ ایک انقلابی تنظیم

(راجہ بشیر عثمانی )

٢٣دسمبر ١٩٤٧ کو پاکستان میں ایک ایسی تنظیم کی بنیاد رکھی گی جس نے تعلیمی اداروں میں عملا اسلامی انقلاب برپا کردیا جس سے وابستہ نوجوانوں کی زندگیوں کا نقشہ ہی بدل گیا پاکستان کے وہ تعلیمی ادارے جہاں سیکولر ولادین عناصر کا قبضہ تھا جہاں نسل نو کے اخلاق و کردار کو تباہ کیا جارہا تھا جہاں رقص وسرور اور شراب و کباب کی محفلیں جما کرتی تھیں جہاں اسلامی شعاہر کا مذاق اڑایا جاتا تھا جمیعت کے قیام کے بعد ان تعلیمی اداروں کا نقشہ ہی بدل گیا اب وہاں دروس قرآن سیرت النبی ص پر سیرت کانفرنسیں منعقد ہونا شروع ہوگی وہ تعلیمی ادارے جہاں نووارد طلبا و طالبات کو کالج یا یونیورسٹی کے پہلے روز طلباء فول بناتے تھے جمیعت نے نووارد طلباء و طالبات کو خوش آمدید کہنے کےلیے خوش آمدید کے کیمپ لگاے طلباء کی مدد و راہنمائ کی جمیعت نے پاکستان کے تعلیمی اداروں کو اسلام کے رنگ میں رنگ دیا جن تعلیمی اداروں میں نفرت و عداوت کے بیج بوے جاتے تھے جہاں لسانیت علاقاہیت صوباہیت اور قبیلوں کی بنیاد پر نوجوان باہم دست و گریباں تھے جہاں مخلوط ڈانس پارٹیوں کا کلچر عام تھا جہاں شراب نوشی ایک رواج بن چکا تھا وہاں جمیعت نے شب بیداریوں سٹڈی سرکلز گروپ ڈسکشن کے پروگرامات ترتیب دیے جن میں اللہ تعالی کے احکامات کی بجاآوری کےلیے نوجوانوں کو راغب کیا جمیعت کے قیام کے وقت سوشلزم کیمونزم کے چمپین ملک پاکستان کو اس کے حقیقی نظریے اسلام اور حقیقی منزل سے ہٹا کر ایک سیکولر ریاست بنانے کےلیے سرگرم عمل تھے اور پوری قوت سے تعلیمی اداروں کو فوکس کرکے اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرنا چاہتے تھے سیکولر عناصر کا ٹارگٹ نوجوان تھے وہ نوجوانوں کو سیکولرازم اور کیمونزم کے راستے پر لگانے کےلیے اپنی تمام تر تواناہیاں صرف کیے ہوے تھے ان عناصر کے راستے کا پتھر صرف اسلامی جمیعت طلبہ تھی جس نے جرات و دلیری اور صبر و استقامت سے سیکولرازم کا راستہ روکا اج اگر پاکستان کے تعلیمی اداروں میں دروس قرآن اور سیرت رسول ص پر پروگرامات منعقد ہوتے ہیں تو یہ ایسے ہی نہیں ہوا اس کے پیچھے جمیعت کی بے مثال جدوجہد اور لازوال قربانیاں اور کارکنان جمیعت کا خون شامل ہے جمیعت نے بزور قوت لادین عناصر اور سیکولرازم کا مقابلہ کیا صرف یہی نہیں بلکہ جب بھی پاکستان کو کمزور کرنے اسے عدم استحکام سے دوچار کرنے کےلیےپاکستان دشمن قوتوں نے سازشیں کی جمیعت نے آگے بڑھ کر دشمن کی سازشوں کو ناکام بنایا بنگلہ دیش نامنظور تحریک ہو یا تحریک ختم نبوت اسلامی جمیعت طلبہ نے ان ساری تحریکوں میں قاہدانہ کردار ادا کرتے ہوے کارکنان جمیعت نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے بنگلہ دیش میں البدر و الشمس کی صورت میں اسلامی جمیعت طلبہ کے دس ہزار سے زاہد نوجوانوں کی قربانی پیش کی تحریک ختم نبوت میں کراچی تاخیبر نوجوانوں کو منظم کیا اور قادیانیوں کی سازشوں کو ناکام بنایا روس جب افغانستان پر حملہ آور ہوا اور گرم پانیوں تک پہنچنے کے خواب دیکھنے لگا تو کارکنان جمیعت افغان مجاہدین کی مدد کو پہنچے اور افغان مجاہدین کے ساتھ مل کر روس کے خلاف جہاد کیا ہزاروں نوجوانوں نے روسی افواج کا مقابلہ کرتے ہوے جام شہادت نوش کیا اسی طرح جب مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم و محکوم مسلمانوں نے بھارت کے جابرانہ تسلط سے آزادی حاصل کرنے کےلیے مدد کےلیے پکارا تو اس پر بھی جمیعت ہی تھی جس نے سب سے پہلے لبیک کہا پاکستان بھر میں نوجوانوں کو منظم کرنے انہیں بیدار کرنے کےلیے جہاد کانفر نسوں جہاد ریلیوں سیمینارز کا انعقاد کیا گیا اور صرف زبانی نعرے اور دعوے ہی نہیں بلکہ عملا جہاد کشمیر میں شریک ہوکر مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم و محکوم بھاہیوں کی مدد کی پاکستان و آزاد کشمیر کے ہر شہر و قصبے سے کارکنان جمیعت مقبوضہ وادی میں اترے اور قابض بھارتی فوج کے خلاف لڑتے ہوے شہادت کے مرتبے پر فاہز ہوےپاکستان میں اسلامی نظام تعلیم کے نفاذ اور تحریک ازادی کشمیر کی کامیابی کےلیے جمیعت کی تاریخ ساز جدوجہد ناقابل فراموش ہے جمیعت کی تاریخ قربانیوں عزیمتوں کی روشن تاریخ ہے پاکستان میں نڈر بیباک جراتمند مخلص حقیقی لیڈر شپ جمیعت نے تیار کی ہےجس کا دامن ہر طرح کی کرپشن سے پاک ہے جمیعت کی تیار کردہ لیڈرشپ جہاں بھی ہے وہ اپنی صداقت امانت و دیانت کا لوہا منوا رہی ہےجمیعت صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں مختلف ناموں سے دعوتی سرگرمیاں جاری رکھے ہوے ہےاقامت دین کے لیے جمیعت کی جدوجہد کے نتیجے میں اج پاکستان میں دینی احکامات کو قاہم کرنے کی بات زبان زد عام ہے جمیعت نے لاکھوں نوجوانوں کی زندگی کو تبدیل کیا ہے ایسے نوجوان جو بے راہ روی کا شکار تھے انہیں راہ راست پر لگایا اور ان کی زندگیوں میں انقلاب برپا کیا ہے اسلامی جمیعت طلبہ نے اپنے عظیم نصب العین کے ذریعے لاکھوں نوجوانوں کے سیرت وکردار کو اسلامی سانچے میں ڈالا ہے یہ کام آسان نہیں تھا اس کےلیے جمیعت کے ذمہ داران ارکان و کارکنان نے اپنی زندگیاں وقف کردی اپنے کیریر قربان کیے سرد و گرم ہر قسم کے حالات کا خندہ پیشانی سے مقابلہ کیا جمیعت کی قیادت سے لے کر کارکنان تک ہر کسی نے اپنے حصے کا بھرپور کردار ادا کیا اپنے آرام وسکون کو قربان کیا دنیا کی رعناہیوں میں گم ہونے کے بجاے ایک رب کی رضا کو اپنا مقصود بنایا اور پھر اسی راستے کو اختیار کیا جو نبی مہربان کا بتایا ہوا راستہ تھا جو رب کی رضا کا راستہ تھا جو جنت کی طرف جانے والا راستہ تھاآج بھی اسلامی جمیعت طلبہ کی قیادت و کارکن پورے عزم کے ساتھ آقامت دین کےلیے جدوجہد میں مصروف ہیں حالات جیسے بھی ہوں جمیعت نے ہر قسم کے حالات کا مردانہ وار مقابلہ کیا ہے اور اپنی جدوجہد ہر حال میں جاری رکھی ہے یہ جمیعت کا ہی اعزاز ہے کہ آج بہت سے والدین جن کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہوتا ہے وہ اپنے بچوں کو خود جمیعت کے حوالے کرتے ہیں تاکہ جمیعت بہتر انداز میں ان کے سیرت و کردار کی تعمیر کرسکے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button