اسلام آباد 06 جنوریڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان و سابقہ ممبر قومی اسمبلی عائشہ سید نے کہا ھے کہ عمران خان میں اتنی سکت نہیں کہ وہ قومی معاملات کو حل کرسکیں، عوام اور ملازمین اسی طرح متحد رہے تو چند دنوں میں حکمران ان کے قدموں پر ڈھیر ہو جائیں گے ،جماعت اسلامی کی منظم طاقت، پمز ہسپتال کے ملازمین کی پشت پر ہے،چند دنوں میں اتحاد کی طاقت سے پمزہسپتال کی تباہی کے آرڈیننس کو مسمار کر دیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بدھ کو پمزہسپتال کے وسیع سبزہ زار میں گرینڈہیلتھ الائنس کے زیراہتمام احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
عائشہ سید نے کہا کہ پمز ایک قومی ادارہ ہے بہت ہی باوقار اور عوامی خدمت کا ادارہ ہے صحت کے شعبے سے وابستہ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف، نرسز معاشرے کی کریم اور ماتھے کا جھومر ہیں۔ قوم کے مسیحا ہیں۔ کووڈ 19 کی صورتحال جس کی بدترین لہر اب بھی جاری ہے میں ہیلتھ سٹاف نے جن اعلیٰ خدمات کا فریضہ سرانجام دیا قوم کے دل میں ان کے لئے عزت اوراحترام ھے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اس احتجاج میں شرکت کا مقصد آپ کی خدمت اور عظمت کو خراج تحسین پیش کرنا ہے جس مشکل اور آزمائش سے آپ لوگ دوچار ہیں، ہم آپ سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی ضلع اسلام آباد کی خواتین اس احتجاج میں عملی شریک ہو نگی۔ جماعت اسلامی کے کارکنان شانہ بشانہ بلکہ ہراول دستہ ثابت ہوں گے۔ ایم ٹی آئی آرڈیننس سرکاری ہسپتالوں کی تباہی کا آرڈیننس ہے۔ آپ اپنے احتجاج، اتحاد کو برقرار رکھیں۔ اس ولولے کو گواہ بنا کر کہتی ہوں کہ احتجاج کے سامنے حکومت اور ایم ٹی آئی آرڈیننس مٹی کی دیوار ثابت ہو گا۔ اتحاد کی طاقت سے اسے مسمار کر دیں گے۔ عائشہ سید نے واضح کیا کہ پمز جیسے قومی ادارے کو ساہوکاروں کے ہاتھوں بکنے نہیں دیں گے۔ اس حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ تعلیم صحت اور دیگر عوامی سہولیات کی فراہمی اور دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا مگر ان شعبوں کے حوالے سے حکومت کا کردار ختم کر کے اسے نجی شعبے کے رحم و کرم پر ڈالا جا رہا ہے۔ لوگوں کو نوکریوں سے نکالنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ پمز ہسپتال کے ملازمین کا یہ احتجاج سارے ملک کے غریب، مظلوم اور پسے ہوئے طبقے کے لئے ہے۔ پاکستان کے عوام پر آج مہنگائی، بے روزگاری، لاقانونیت کی صورت میں بحران مسلط ہیں۔ آٹے، چینی، سیمنٹ چوری کے ذریعے عوام کے اقتصادی بوجھ کو بڑھا دیا گیا اور اب عوام میں اتنی سکت نہیں ہے کہ ان پر مزید بوجھ ڈالا جائے۔ ایم ٹی آئی کے نام پر ٹیسٹ ایم آر آئی، بیڈز کے حوالے سے بھاری فیسیں عائد کرنا غریب عوام کے ساتھ ظلم کے مترادف اور ان سے صحت کی سہولیات چھیننا ہے۔ ہم پمز ہسپتال کے ملازمین کے مطالبات کے ساتھ ہیں۔ یہ مطالبات عوامی جذبات کے ترجمان ہیں۔ آپ حق اور جرات، استقامت کے ساتھ کھڑے رہیں۔ حق والوں کے مقابلے میں باطل کو میدان چھوڑنا پڑے گا۔ عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ یہ دعوے کر کے آئے تھے کہ ماضی کے حکمرانوں نے جو تباہی کی اس حوالے سے بہتری لائی جائے گی مگر عوامی توقعات پر پورا نہیں اترے۔ انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بیورو کریسی کے شکنجے اور ظلم کی زنجیروں کو توڑ کر عوامی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا مگر اس دور میں بھی عوام پس رہے ہیں۔ عمران خان کی حکومت میں اتنی سکت نہیں ہے کہ قومی معاملات کو حل کر سکے۔ ہمارا مشن اسلامی خوشحال فلاحی پاکستان کی منزل ہے۔ عوام کی خدمت ہمارا دینی فریضہ ہے۔ جماعت اسلامی جذباتی، نمائشی، سطحی نعرے لگانے والی جماعت نہیں ہے بلکہ حقیقی معنوں میں عوام کا درد رکھنے والی جماعت ھے ۔ پاکستان کا چپہ چپہ گواہی دے گا کہ ہم نے اس کے لئے خون اور قربانیاں دی ہیں۔ جماعت اسلامی کی منظم طاقت، پمز ہسپتال کے ملازمین کی پشت پر ہے۔ پورا اسلام آباد متحد ہو کر ان کے مطالبے کے لئے یک زبان ہو گا۔ حکمرانوں کی خیر اور بہتری اسی میں ہے کہ اس آرڈیننس کو واپس لیں، جماعت اسلامی کی پریس سیکرٹری شبانہ ایاز ،شعبہ تعلقات عامہ سے آنسہ اشفاق اور نگران نشرو اشاعت ضلع راولپنڈی عطیہ ظفر بھی اس موقع پر احتجاج میں شریک تھیں ۔