سرینگر12جنوری : نریندر مودی کی زیرقیادت فسطائی بھارتی حکومت ان کشمیری سیاسی جماعتوں کو بھی دیوارکے ساتھ لگا رہی ہے جو ماضی میں نئی دہلی کے آلہ کار رہ چکے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کی آواز کو فوجی طاقت سے دبانا مودی طرزجمہوریت کی پہچان بن گئی ہے ۔تاہم مقبوضہ علاقے میں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پرسیاسی رہنماو ¿ں اور کارکنوں کی گرفتاریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ کشمیری اپنے حقوق کی بحالی کے لئے غیر جمہوری بھارت کے خلاف طویل اور مشکل جدوجہد کے لئے تیار ہیں۔پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کی طرف سے پارٹی کی یوتھ ونگ کے صدر وحید پرہ کی گرفتاری سے متعلق بیان کا ذکر کرتے ہوئے رپورٹ میںکہاگیاہے کہ مودی کابھارت مقبوضہ جموںو کشمیر کی بھارت نواز جماعتوں کو بھی سیاسی سرگرمیوں کی اجازت دینے کے لئے تیار نہیں ہے جو بھارتی آئین کے تحت زیادہ سے زیادہ حقوق کے خواہاں ہیں۔ محبوبہ مفتی نے اپنے بیان میں وحیدپرہ کی گرفتاری کو بھارت کے غیر قانونی اقدامات کے خلاف آواز اٹھانے پر ان کی پارٹی کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نام نہاد جمہوری بھارت میں مسلمانوں کی نسل کشی ، نظربندیاں ، بلوائیوں کے ہاتھوں قتل ایک معمول بن چکا ہے اور مودی حکومت کے غیر جمہوری اقدامات نے بھارت کو فسطائی ریاست میں تبدیل کردیا ہے۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ مودی کی جابرانہ اور غیر جمہوری پالیسیاں جنوبی ایشیاکے امن وسلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہیں۔رپورٹ میں دنیا پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بھارت میں بڑھتی ہوئی ہندوتوا آمریت اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
via kms news