پاکستان

سیاسی جماعتوں کا مؤقف نہیں سنا گیا، فل کورٹ نہ بنا تو سیاسی و آئینی بحران شدید ہو جائیگا،وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ اقلیتی فیصلہ قبول نہیں، عدالت نے کسی سیاسی جماعتوں کا مؤقف نہیں سنا گیا، فل کورٹ نہ بنا تو سیاسی و آئینی بحران شدید ہو جائے گا۔آج بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماء وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ عام انتخابات ایک وقت پر ہونے چاہئیں آئینی طریقے کے مطابق انتخابات کرانے کی ذمے داری الیکشن کمیشن کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل ہی متنازع تھی۔ انہوں نے کہا کہ 9 رکنی بنچ نے الیکشن التواء کیس پر سماعت شروع کی، چیف جسٹس کے ازخود نوٹس پر 2 ججز پہلے ہی اپنی رائے کا اظہار کر چکے تھے، 2 ججز نے رائے کا اظہار کرنے کے بعد کیس کی سماعت سے معذرت کر لی، فل کورٹ بنچ کی درخواست دی جسے سنا ہی نہیں گیا،اقلیتی فیصلہ قابل قبول نہیں، عدالت نے کسی سیاسی جماعت کا مؤقف بھی نہیں سنا، فل کورٹ نہ بنایا گیا تو سیاسی اور آئینی بحران شدید ہو جائے گا۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، سینئر ججز کو بنچ سے دور رکھا جا رہا ہے، سپریم کورٹ ازخود نوٹس پر قانونی عمل جاری ، اگر فل کورٹ نہ بنایا گیا تو ملک میں سیاسی اور آئینی بحران پیدا ہو جائیگا، سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر قانونی عمل جاری و ساری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button