لاہور: 1965ء کی جنگ کے ہیرو میجر عزیز بھٹی شہید کا آج 58 واں یوم شہادت نہایت عقیدت اور احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔بزدل دشمن کو دھول چٹانے والے میجر عزیز بھٹی شہید 16 اگست 1928ء کو ہانگ کانگ میں پیدا ہوئے، قیام پاکستان سے قبل ان کا خاندان واپس آکر گجرات کے گاؤں لادیاں میں رہائش پذیر ہوا، میجر عزیز بھٹی نے بطور سیکنڈ لیفٹیننٹ 17 پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔
1965ء کی جنگ میں لاہور کا محاذ خاصا گرم رہا اور بھارت نے ارضِ پاک پر جب شب خون مارا تو میجر عزیز بھٹی شہید کو برکی سیکٹر پر دشمن کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا، بطور کمپنی کمانڈر میجر عزیز بھٹی نے خود کو فارورڈ ٹروپس کے ساتھ رکھا، 6 ستمبر سے 12 ستمبر تک میجر عزیز بھٹی کی کمپنی نے دشمن پر تابڑ توڑ حملے کئے۔میجر عزیز بھٹی نے اپنی کمپنی کے ساتھ 6 دن اور راتیں لگا تار دشمن کو نہ صرف روکے رکھا بلکہ بد ترین شکست سے بھی دوچار کیا، لاہور کا یہ محافظ دشمن کی راہ میں سیسہ پلائی دیوار بن گیا اور دشمن کو ایک قدم بھی آگے نہ بڑھنے دیا، 12 ستمبر کو دشمن کے ایک ٹینک کا گولا میجر عزیز بھٹی کے بائیں شانے پر لگا اور وہ جامِ شہادت نوش کر گئے۔بے مثال شجاعت کے اعتراف میں میجر عزیز بھٹی شہید کو سب سے بڑے فوجی اعزاز نشانِ حیدر سے نوازا گیا، قوم کے بہادر سپوت نے جرأت اور شجاعت کی لازوال داستان رقم کی ہے۔
0 0 1 minute read