نیب کا مقصد سیاستدانوں کا احتساب کرنا تھا۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نے 10 ارب ڈالرز کس سیاستدان سے ریکوری کرکے 10 ارب ڈالرز برآمد کیے؟ 10 ارب ڈالر کہاں ہیں؟ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 13 سال سے نیب عدالت میں کیسز کر رہا ہوں اور آج بھی کیس چل رہا ہے۔ شاہد خاقان عباسی نے 5 سال بعد ایک کیس عدم ثبوت کی بنیاد پر بند کر دیا۔ بعد میں ثبوت کی کمی کا پتہ چلا۔ شاہد خاقان عباسی کا مزید کہنا تھا۔کہ نیب کو خاص طور پر سیاستدانوں کے لیے بنایا گیا ہے، نیب کو سیاستدانوں کے کام سے ہٹا دیں، ورنہ ملک نہیں چلے گا، نواز شریف نے مجھے کہا تھا کہ احتساب کمیشن کا سربراہ بنو، میں نے اس وقت بھی کہا تھا کہ اس میں احتساب نہیں ہو سکتا۔ راستہ احتساب ان کا ہے جو ٹیکس نہیں دیتے، جو ٹیکس نہیں دیتے وہ چور ہیں۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف کا خیال تھا کہ سیاستدانوں کو بدنامی سے بچایا جائے، نواز شریف نے کہا کہ ایسا ادارہ بنائیں گے جو ان کا احتساب کرے۔ میں نے کہا کہ احتساب ہو گا تو سب کا ہو گا، ایسا نہیں ہو گا۔ہم اپنے نظام عدل کے تقاضے کسی صورت پورے نہیں کر سکتے، کرپشن کرنے والے خوش ہیں، دونوں کو پکڑنا پڑے گا۔ مجھے تحفظات تھے اسی لیے میں احتساب کمیشن کا سربراہ نہیں بنا۔ اور بعد میں نواز شریف نے مان لیا کہ میں ٹھیک کہہ رہا تھا۔انہوں نے کہا کہ مجھے نیب سے کوئی شکایت نہیں، میرے خلاف مقدمات کیمروں کے ذریعے عوام کو دکھائے جائیں، جیل میں کوئی اپنے پیسے سے کھانا کھائے تو ضرور کھائے، جیل میں ایسے افراد کے ساتھ سختی نہ کی جائے۔ .


