اسلام آباد:وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے حکومتی اتحاد سے علیحدگی کے بعد اپوزیشن کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کر لیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری، پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف، حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان، بی اے پی کے خالد مگسی، بی این پی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے قائد خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہم تاریخی موقع پر آج جمع ہیں، قومی قیادت امتحان سے گزر رہی ہے، ہم آج آپ کے ساتھ شریک سفر ہوئے ہیں۔ خیال رہے کہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جس کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اجلاس 31 مارچ تک ملتوی کردیا تھا۔وزیرداخلہ شیخ رشید نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 اپریل کو ہوگی۔
اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کے لیے نمبرز گیم 172 سے زائد ہو گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے متعدد رکن قومی اسمبلی بھی منحرف ہوچکے ہیں اور وہ پہلے ہی وزیراعظم کے خلاف ووٹ دینے کا اعلان کرچکے ہیں جبکہ حکومت کی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی، جمہوری وطن پارٹی پہلے ہی حکومت کو چھوڑ کر اپوزیشن اتحاد میں شامل ہونے کا اعلان کرچکی ہے۔
0 0 1 minute read



