اسلام آباد : قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا، وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل پریس کانفرنس میں اقتصادی سروے پیش کریں گے، اقتصادی سروے میں رواں مالی سال کی 11 ماہ کی معاشی کارکردگی پیش کی جائے گی۔اقتصادی سروے2021-22ء کے اہم خدوخال جی ڈی پی،زراعت،خدمات اور صنعتی شعبے کے اہداف حاصل کر لئے گئے، مہنگائی،کرنٹ اکاؤنٹ اور تجارتی خسارہ، درآمدات کے اہداف حاصل نہ ہوسکے، بچت ، سرمایہ کاری سمیت گندم اور کپاس کے پیداواری اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔مالی سال2021-22ء جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد ریکارڈ کی گئی، جی ڈی پی کا ہدف 4.8 فیصد مقرر کیا گیا تھا، زرعی شعبے کی پیداوار 3.5 فیصد کے ہدف کی نسبت 4.4 فیصد ریکارڈ کی گئی، صنعتی شعبے کی پیداوار 6.6 فیصد کی ہدف کی نسبت 7.2 فیصد ریکارڈ کی گئی۔خدمات کے شعبے کی بڑھوتی 4.7 فیصد ہدف کی نسبت 6.2 فیصد ریکارڈ کی گئی، مہنگائی کی اوسط شرح 8 فیصد کے ہدف کی نسبت 13.3 فیصد تک پہنچ گئی، مجموعی سرمایہ کاری 16.1 فیصد ہدف کے مقابلے15.1 فیصد رہی۔نیشنل سیونگز کی بڑھوتی 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے 11.1 فیصد رہی، کپاس کی پیداوار 8.3 ملین بیلز اور چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن رہی، گنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن ریکارڈ کی گئی، گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن ہوگئی۔ملکی معیشت کا حجم 383 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا فی کس آمدن 1676 ڈالرز سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوگئی، جولائی تا اپریل کے دوران کرنٹ اکاوٴنٹ خسارہ 13 ارب 80 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا، کرنٹ اکاوٴنٹ خسارے کا ہدف2ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا۔جولائی تا مئی تجارتی خسارہ 43 ارب 33 کروڑ ڈالرز سے تجاوز کر گیا تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر تھا، جولائی تا مئی کے دوران درآمدات 72 ارب 18 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئیں، درآمدات کا ہدف 55 ارب 26 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا، جولائی تا مئی میں برآمدات 28 ارب 84 کروڑ ڈالرز رہیں برآمدات کا ہدف 26 ارب 83 کروڑ ڈالرز مقرر کیا گیا تھا۔
0 0 1 minute read