اہم خبر

وفاقی دارلحکومت میں ڈبل شاہ اور مضاربہ سکینڈل کے بعد اربوں روپے کے فراڈ کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر آگیا

اسلا م آباد(تحقیقاتی رپورٹ ) وفاقی دارلحکومت میں ڈبل شاہ اور مضاربہ سکینڈل کے بعد اربوں روپے کے فراڈ کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر آگیا ۔ نوسرباز گروپ نے فیری FIERY IT HUB( PVT کے نام سے کمپنی بنا کر ایس ای سی پی SECPسے رجسٹرڈ کروائی اور آن لائن ٹریڈنگ کا جھانسہ دیکر سادہ لوح شہریوں سے اربوں روپے بٹور لیے ہیں۔نوسرباز گروپ نے پہلے آن لائن کمپنی بنائی اور پھر اسے ایس ای سی پی اور ایف بی آرFBR میں رجسٹرڈ کروایا اور بعد ازاں ویب سائٹ بنا کر دونوں لیٹر ویب سائٹ پر آویزاں کردئیے جہاں بتایا کہ جو بھی شخص ہمارے ساتھ آن لائن ٹریڈنگ کریگا تو اسے ڈبل رقم ادا کی جائیگی جبکہ آن لائن ٹریڈنگ کی پہلی رقم 10ہزار روپے رکھی گئی تھی جس پر انہوں نے پہلے مرحلے میں لوگوں پر منافع کیساتھ رقم واپس کردی اور پہلے انہیں کہا کہ جو بھی ہمارے ساتھ دیگر لوگوں کو شامل کریگا تو اس کے حصہ سے 10فیصد رقم بھی اسے دی جائیگی جو دیگر لوگوںکو ہمارے حصہ بنائیگا جس کے بعد بڑی تعداد میں شہریوں نے رقم جمع کروانی شروع کردی جبکہ رقم جمع کروانے کا طریقہ کار ایزی پیسہ ، جیز کیش اور دیگر اپیلی کیشن کے ذریعے کیا جاتا رہا ۔کمپنی کے اکائونٹ میں جب اربوں روپے جمع ہوگئے تو انہوں نے نیا ٹرینڈ نکالا کہ ہماری کمپنی چائنہ بیس China baseہے تاہم نوسرباز گروپ نے سادہ لوح شہریوں کو لوٹنے کیلئے چائنہ کے نمبر بھی رکھے جس پر واٹس ایپ اور دیگر ذریعے سے لوگوں سے رابطے شروع ہوگئے اور اس کام کیلئے خواتین کو استعمال کیا گیا۔ معاملہ بڑھتا ہوا لاکھوں سے کروڑوں ، کروڑوں سے کھربوں تک چلا گیا تو کمپنی نے اپنی ویب سائٹ پر آویزاں کیا کہ مورخہ 6اور 7تاریخ (دسمبر)تک جو بھی شخص ہمارے سے کم از کم 10ہزار یا اس سے زائد کی ٹریڈنگ کرتا ہے تو اُسے اس کی رقم واپس ملے گی بصورت دیگر ہم تمام پیسہ حکومت پاکستان کے حوالے کرکے چائنہ منتقل ہو رہے ہیں اس ا علان کے بعد مذکورہ کمپنی کے ممبران میں ہلچل مچ گئی جنہوں نے مختلف فورمز پہ درخواستیں دینے کا عمل شروع کردیا ہے اگر ایف آئی اے اور دیگر تحقیقاتی ادارے بروقت اس پر کارروائی کرتے ہیں تو پاکستان کی تاریخ کا بڑا فراڈ اور سکینڈل منظر عام پہ آسکتا ہے
FIERY IT HUBپنڈی میں چائینز کمپنی کے نام پہ
شہریوں سے کروڑوں کا فراڈ،FIA خاموش (7دسمبر آج کمپنی بند کرنیکا اعلان)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button