رومانیہ: سائنس فکشن فلموں میں کئی بار خلائی مخلوق کے ساتھ ساتھ اُڑن طشتریاں بھی دکھائی جاتی ہیں جو کبھی ہیلی کاپٹر کی طرح ہوا میں معلق ہوجاتی ہیں تو کبھی جیٹ طیارے سے بھی زیادہ رفتار سے پرواز کرتی ہیں۔ تاہم، اگر یہ نئی ایجاد کامیاب ہوگئی تو مستقبل میں اڑن طشتریوں میں سفر کرنا کوئی عجیب و غریب بات نہیں رہے گا۔
خبر یہ ہے کہ رومانیہ میں سائنسدان میاں بیوی نے ایک اُڑن گاڑی کا پروٹوٹائپ تیار کرلیا ہے جسے انہوں نے ’’آل ڈائریکشنل فلائنگ آبجیکٹ‘‘ (ADIFO) یعنی ’’تمام سمتوں میں پرواز کرنے والی گاڑی‘‘ کا نام دیا ہے جو دیکھنے میں بالکل کسی اُڑن طشتری کی طرح نظر آتی ہے۔ یہ ہوا میں کسی جگہ ٹھہر سکتی ہے، تیزی سے اپنی پرواز کی سمت تبدیل کرسکتی ہے، بالکل عموداً اُڑان بھر سکتی ہے اور اسی انداز میں زمین پر بھی اتر سکتی ہے۔