اہم خبر

ہر سطح کی تعلیم میں طالبات کے لئے قرآن و حدیث کی کلاسز کا اجرا کیا جائے۔افشاں نوید

اسلام آباد (پ-ر )جامعات المحصنات پاکستان کے زیر اہتمام مشاورتی فورم کا اہتمام کیا گیا جس میں علماء اکرام اور مفکرین نے دینی اداروں میں طالبات کی تعلیمی صورتحال اور آئندہ کے لائحہ عمل پر اظہار خیال کیا -نگران جامعات الحصنات پاکستان افشاں نوید نے کہا کہ اس امر کی شدید ضرورت ہے کہ ہر سطح کی تعلیم میں طالبات کے لئے قرآن و حدیث کی کلاسز کا اجرا کیا جائے اور اس کے ساتھ ساتھ سیرت اور اسلامی کتب کے مطالعہ کے رجحان میں اضافے کی کوششیں کی جائیں – طالبات کو نظریہ پاکستان اور اسلام کے ساتھ مکمل طور پر جوڑ دیا جائے – جامعات المحصنات گذشتہ کئ دہائیوں سے طالبات کے اندر مطلوبہ خصوصیات پیدا کرنے کے لئے دینی و دنیاوی تعلیم کا حسین امتزاج فراہم کر رہا ہے "دینی مدارس اور خواتین کے لئے جدید نصاب ” کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر عطاالرحمن نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں مساوات مرد و زن کے نام پر ہمارے نظریاتی تشخص کو کمزور کیا جا رہا ہے – خواتین کو اسلام کی دی ہوئ وسیع حدود اور دائرہ کار کے اندر جدید وسائل میں مہارت اور دور نو کےچیلنجز کے مطابق تربیت دینا ہماری اولین ترجیح اورذمہ داری ہے – عورت کی دینی و دنیاوی علوم میں دسترس ہی فلاحی معاشرے کی بنیادی اینٹ ہے-
معروف عالم دین علامہ ساجد انور نے” دینی مدارس اور آئندہ لائحہ عمل ” کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں لادینیت کے اثرات کا مقابلہ کرنے لے لئے دینی مدارس کے اساتذہ اور طالبات کو تعمیر سیرت کے لئے رول ماڈل بننا ہو گا ۔
معروف ماہر تعلیم صفورہ نعیم نے کہا کہ عورت فطری طور پر شرم و حیا , عفت و عصمت کا پیکر ہے -اب اس بات کا انحصار ماحول , حالات , تربیت پر ہے کہ وہ عورت سے نسوانیت چھین کر اس پر مردانگی طاری کر دے یا اس کی نسوانیت سے نسل نو کو شجر سایہ دار فراہم کرے . افسوس کا مقام ہے کہ ہمارے معاشرے میں بچیوں کی تعلیم و تربیت کے دوران اس بات کو فراموش کر دیا جاتا ہے کہ فطرت نے عورت کے اندر جو کثیف و لطیف جذبات رکھے ہیں , وہی کل کو نمو پاکر خاندانی نظام کی تکمیل کی سنگ بنیاد بنتے ہیں-

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button