اسلام آباد (11 جنوری2021ء):رخسانہ غضنفر نائب ناظمہ صوبہ پنجاب شمالی جماعت اسلامی حلقہ خواتین نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عافیہ کیس پر عدالت نے ازخود نوٹس لیا ھے جو کہ قابلِ تحسین ہے۔ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے اقتدار میں آنے سے پہلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے حوالہ سے پوری قوم سے وعدہ کیا تھا۔اج وہ وعدہ پورا کرنے کا وقت ہے۔
اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات پبلک ریلیشن جماعت اسلامی ویمن شبانہ ایاز،نگران نشرو اشاعت عطیہ ظفر اور دیگر جماعت اسلامی کی خواتین بھی موجود تھیں۔
انھوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بلا تاخیر تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی امریکہ سے پاکستان واپسی کے لیے اقدامات کرے۔
پورے ملک میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے لیے عوام میں شدید اضطراب اور بے چینی پائی جاتی ہے۔ گزشتہ حکومتیں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کے حوالہ سے پالیسی اور گفتگو کے کئی مواقع ضائع کر چکی ہیں۔ اگر حکومتیں مخلصانہ طور پر کوشش کرتیں تو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان واپس لانے کے لیے مختلف طریقے موجود تھے۔امریکی صدر باراک اوبامانے اسوقت بہت سے افراد کو اپنے خصوصی اختیارات استعمال کرتے ہوئے رہا کیا تھا۔لیکن اسوقت کی حکومت نے سینیٹ میں یقین دہانی کرانے کے باوجود باقاعدہ درخواست نہیں کی تھی۔ اسوقت کے وزیراعظم نواز شریف نے ڈاکٹر عافیہ کو 100 دنوں کے اندر اس کے گھر لانے کا وعدہ بھی کیا تھا ۔جب کہ سینیٹر مشاہد حسین سید کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی حکومت کو سفارش کر چکی تھی کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں اور خود پارلیمنٹ کے دونوں ایوان ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو واپس لانے کے لیے قراردادیں منظور کرچکے ہیں۔
0 0 1 minute read