موسم

متحدہ عرب امارات کے صدر سے ون آن ون ملاقات میں کیا بات چیت ہوئی؟وزیراعظم شہباز شریف نے خود بیان کردی

لاہور(نیوز ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کی متحدہ عرب امارات (یو اے ای)کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات میں 2 ارب ڈالر کا قرض موخر اور مزید ایک ارب ڈالر امداد کی درخواست پر کیا بات چیت ہوئی ، خود ہی بتا دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور میں 45 ویں سپشلائزڈ ٹریننگ پروگرام کی پاسنگ آؤٹ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ میں 2 دن پہلے یو اے ای سے آیا ہوں ،یواے ای کے صدر محمد بن زید بڑی شفقت اور محبت سے پیش آئے اور ہمارے سامنے اپنا دل کھول دیا۔وزیراعظم نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ہیں پاکستان کے جو چیلنجز ہیں ان سب کو پتہ ہے میں تفصیل پیش نہیں کرنا چاہتا ۔وزیراعظم نے شرکا کو بتایا میں نے متحدہ عرب امارات کے صدر سے کہاکہ آپ نے جو 2 ارب ڈالر کا قرضہ دیا ہے اسے رول اوور کر دیں،وزیراعظم نے کہاکہ پہلے میں نے فیصلہ کیا تھا کہ مزید کوئی قرضہ نہیں مانگوں گا ،لیکن قسمت دیکھیں کہ پاکستان اس وقت جن مسائل سے گزر رہا ہے میں آخری وقت فیصلہ کیا اور ہمت باندھی کہ ان سے مزید قرضہ مانگوں۔وزیراعظم نے کہاکہ اس ملاقات میں ہمارے ساتھی وزرا بیٹھے تھے اوران کی ٹیم بھی بیٹھی تھی ، میں نے ہمت کرتے ہوئے کہا آپ میرے بڑے بھائی ہیں مجھے بڑی شرم آ رہی ہے لیکن مجبوری ہے ہمارے مالی معاملات آئی ایم ایف کی شرائط میں جگڑے ہوئے ہیں ابھی بھی 9TH ریویو مکمل نہیں ہوا، ان کی شرط ہے کہ بجلی کی قیمتیں بڑھائیں ،غریب آدمی پر اورکتنا بوجھ ڈالیں ۔وزیراعظم نے کہاکہ برحال میں نے یہ تفصیل تو انہیں بتائی کہ مسائل آپ جانتے ہیں آپ ہمیں ایک ارب ڈالر اور دے دیں تو انہوں نے کہاشہباز شریف آپ میرے بھائی ہیں ،آپ کو کس طرح انکار کر سکتا ہوں میں حاضر ہوں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ جب میں نے ان سے ون آن ون ملاقات کی اوربڑی تفصیل سے بات کی کہ مجھے بڑی شرمندگی ہوتی ہے میں آپ سے ہر دفعہ آ کر ،یا کوئی اور آتا ہے تو آپ کہتے تو نہیں لیکن دل کے اندر تو سمجھتے ہوں گے کہ یہ پیسے مانگنے آ گئے ہیں تو میں نے کہاکہ پاکستان کی مثال یہ ہے کہ ایک ہاتھ میں ہمارے نیوکلیئر طاقت ہے اور دوسرے ہاتھ میں کشکول ،یہ آگ اور پانی کا ملاپ ہو نہیں سکتا یہ کب تک چلے گا۔یو اے ای کے صدر نے کہاکہ شہباز شریف آپ ٹھیک کہتے ہیں لیکن میں نے اپنی خوشی سے یہ سب کیا ہے، اللہ تعالیٰ آپ کے مسائل حل کرے۔وزیراعظم نے کہاکہ ہمارے ملک پر اب بھی غربت کے سائے ہیں، مشکلات سے ضرور نکلیں گے،ان کاکہناتھا کہ ہم تقاریر ،شاعری اور خطابات اچھے کرتے ہیں مگر عملی میدان میں مشکل سے نمٹنا اہم ہے،قائد کے پاکستان کو مضبوط بنائیں گے ،سب کو محنت کرنی ہوگی،محرومی ختم کرنی ہوگی ،انہوں نے کہاکہ 75سال میں ملک کو دولخت ہوتے دیکھا، آج ہمیں پہلے سے زیادہ متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔وزیراعظم نے کہاکہ آرمی چیف کوسعودی عرب حکومت نے عزت دی اور بڑی امداد دی ،سعودی عرب نے سرمایہ کاری کی مد میں بھی پاکستان کی مالی مدد کااعلان کیا،ان کاکہناتھا کہ ابھی بھی دیر نہیں ہوئی ،کام کرنے اورمنزل پانے کیلئے وقت کی قید نہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button