سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گِل کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے شہباز گل کی بریت کی درخواست پر وکلا کو بحث کے لیے طلب کرلیا، شہبازگل کہتے ہیں کیس عدالت میں ہے سچ سب کے سامنے آئے گا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت آکر محسوس ہوتا ہے کہ یہ مجرموں کی جگہ ہے سمجھ نہیں آتا کہ یہاں آکر بےحیا لوگ کس طرح وکٹری بناتے ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج ذوالفقارعلی کی عدالت میں شہبازگل کے خلاف ایک ارب روپے کے ہتک عزت عوے کے کیس کی سماعت شروع ہوئی تو شہبازگل پیش نہ ہوسکے جس پر عدالت نے سماعت کچھ دیر کےلیےمؤخرکردی۔
دوپہر کے وقت شہبازگل اپنے وکلا کے ہمرا پیش ہوئے اور کیس سے بریت کی درخواست دائر کردی۔
شہبازگل کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست بھی فائل کی گئی جس پرعدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔
میڈیا سے گفتگو میں شہبازگل کا کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی کہ عدالتوں میں آکر بے حیالوگ وکٹری کس طرح بناتے ہیں، جھوٹے کیس میں عدالت میں آکر ایک شریف آدمی کو شرمندگی ہوتی ہے۔
شہبازگل عدالت سے روانہ ہوئے تو عدالت کے باہر موجود ن لیگ کے کارکنوں نے ان کے خلاف نعرے بازی کی، عدالت نے 30 جنوری تک کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔