راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر عامر سجاد سید نے وفاقی حکومت سےمطالبہ کیا ہے کہ کرونا ویکسین مہم کے پہلے مرحلے میں اسلام آباد کے صحافیوں کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ صحافی بھی فرنٹ لائن پر رہتے ہوئے اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں اور اب تک کئی صحافی کرونا کا شکار ہو کر انتقال کرچکے ہیں جبکہ سینکڑوں کی تعداد میں اس سے متاثر ہوئے ہیں۔راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے وفاقی حکومت کو ایک خط لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ کرونا کے دوران دنیا بھر میں میڈیا ورکرز کو بھی لازمی ڈیوٹی دینے والے ورکرز کی فہرست میں شامل کیا گیا میڈیا ورکرز کے فرائض ہی کچھ اس نوعیت کے ہوتے ہیں کہ وہ چاہتے ہوئے بھی خود کو کرونا سے بچا نہیں پاتے۔ فروری 2020 میں پاکستان میں کرونا کی آمد کے بعد سے عوام الناس کی آگاہی کیلئے صحافی فرنٹ لائن پر رہ کر کام کررہے ہیں جبکہ اسی دوران کئی شعبوں کے افراد نے گھروں سے کام کی پالیسی کو اختیار کیا لیکن اپنے کام کی نوعیت کی وجہ سے صحافیوں کیلیے یہ ممکن نہیں تھا اور اس طرح انہوں نے ناصرف خود کو بلکہ اپنے اہلخانہ کو بھی خطرے میں ڈالا ہے۔سیکرٹری آر آئی یو جے طارق علی ورک نے خط میں کہا ہے کہ اب ایک ایسے وقت میں جب ملک میں کرونا ویکسین آچکی ہے ضرورت اس بات کی ہے کہ صحافیوں کو بھی فرنٹ لائن ورکرز کے طور پر ویکسین پروگرام کے پہلے مرحلے میں ویکسین لگائی جائے تاکہ وہ آزادی کے ساتھ فرنٹ لائن سے اپنے فرائض انجام دے سکیں۔ خط میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ وفاقی حکومت صحافیوں اور ان کے اہلخانہ کی زندگیوں کی خاطر فوری طور پر راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے اس مطالبے پر عمل کرے گی۔
جاری کردہ:
طارق علی ورک
جنرل سیکریٹر ی
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس