سوات کے علاقے چار باغ میں سنگوٹہ پبلک اسکول کے گیٹ پر تعینات سیکیورٹی اہلکار کی مبینہ ’غلطی‘ سےاسکول وین پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق جبکہ پانچ طلبہ زخمی ہوگئے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) شفیع اللہ گنڈا پور نے بتایا کہ سنگوٹہ پبلک اسکول میں انتہائی افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ڈیوٹی پر تعینات سیکیورٹی اہلکار سے مبینہ غلطی میں اسکول وین پر فائرنگ ہوگئی جس کے نتیجے میں ایک بچی جاں بحق اور پانچ زخمی ہوگئی ہیں، ملزم پولیس اہلکار محمد عالم کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ ملزم کا شاید دماغی توازن بھی ٹھیک نہیں ہے اور اس کا علاج چل رہا تھا، لیکن اس سے تفشیش جاری ہے۔
ہسپتال میں زیرِ علاج زخمی بچی نے بتایا کہ جب اسکول کی چھٹی ہوئی اور ہماری گاڑی اسکول گیٹ سے باہر نکلی تو پولیس اہلکار نے فائرنگ شروع کر دی جس سے ہم سب زخمی ہوگئے۔
ادھر ضلعی انتظامیا نے سیدو ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی ہے اور زخمی بچیوں کی علاج جاری ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) خیبرپختونخواہ اختر حیات گنڈاپور نے اسکول وین پر فائرنگ کا نوٹس لے لیا۔
ترجمان سوات پولیس کے مطابق ریجنل پولیس افسر ملاکنڈ ناصر محمود ستی کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پولیس افسر سوات شفیع اللہ گنڈاپور اور ڈپٹی کمشنر سوات عرفان اللہ وزیر نے سیدو شریف ہسپتال کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فائرنگ سے زخمی ہونے والے بچوں کی عیادت کی۔
ترجمان کے مطابق آر پی او ملاکنڈ نے ہسپتال انتظامیہ کو زیر علاج بچوں کو تمام تر سہولیات مہیا کرنے کے احکامات جاری کیے،
ترجمان سوات پولیس کے مطابق فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کو اسلحہ سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 4 مئی کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پاراچنار میں فائرنگ کے دو مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
اپر کرم کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) محمد عمران خان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا تھا کہ فائرنگ کا پہلا واقعہ شلوزان روڈ پر تری مینگل اسکول میں پیش آیا، جائے وقوع شلوزان روڈ سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ فائرنگ کے پہلے واقعے میں ایک ٹیچر کو قتل کیا گیا اور اسکول میں فائرنگ کرکے 7 افراد کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسکول میں جاں بحق ہونے والے افراد میں 4 اساتذہ اور 3 ڈرائیور شامل تھے۔