تحریک انصاف اپنی ہی طاقت میں ٹوٹنے لگی، 40کے قریب پنچھی اڑنے کو تیار
ملک امین اسلم جیسا ہیلی گروپ کاقریبی ساتھی بھی عمران خان کو چھوڑ گیا
عمران خان کو خوشامدیوں، لالچی مشیروں اور ان کی اپنی ضد نے یہاں تک پہنچایا
کپتان کا خیال تھا کہ حملوں سے فوج اور آرمی چیف دبائو میں آئینگے،لیکن کیلکولیشن غلط نکلی
آرمی چیف جدھر دیکھتا فوج ادھر دیکھتی” کپتان شاید جنرل آصف غفور کے الفاظ بھول گئے
کیا عمران خان کو ملک سے باہر بھجوانے کی عالمی لابنگ ہورہی؟ اصل صورتحال کیا؟
PTI پر پابندی نہیں لگنی چاہیے،ایک رائے ، اطلاع ہے جہانگیر ترین نئی پی ٹی آئی کھڑی کردینگے
کیا واقعی 25سے زائد یوٹیوبرز ، اینکرزاور صحافیوں کیخلاف تحقیقات کا آغاز ہوگیا؟
”حافظ جی”کی نگرانی میں پہلی بار ، ججز ،جرنیل ، جرنلسٹ کے احتساب کی بازگشت
2پوشیدہ خبریں جو ملکی سیاست کے رخ اور بحران کی شدت کا تعین کرینگی!وہ کیا ہے؟
عمران خان سمیت کسی کے پاس بحرانوں سے نکلنے کا حل نہیں جو بہت الارمنگ ہے، بزرگوارم
خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کیلئے سسٹم کو RESETکرنا ضروری ہوگیا ہے ،بزرگوام
کیا مغرب کی بجائے روسی بلاک میں جانے سے مسائل حل ہوجائینگے ؟بزرگوارم کاسوال
پاکستان نے مغرب کی بجائے روسی بلاک چنا تو مسائل بڑھ جائینگے ،بزرگوارم
لوگ پوچھ رہے ہیں کہ فوجی تنصیبات پر حملوں،پتلون لہرانے والا حسان نیازی کب گرفتار ہوگا؟
جنرل ایوب کے پوتے بھی کیا پی ٹی آئی چھوڑ جائینگے؟ ڈاکٹر امجد نے بھی بائے بائے کہہ دیا
مئی 9 کادن شاید عمران خان اور ان کی جماعت کو ریورس گیئر لگنے کا دن تھا،ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ عمران خان کو اپنے مشیر بدلنے چاہییں، ہاں میں ہاں نہ ملانے اور تدبر سے کام لینے والوں کی عمران خان کو ہمیشہ کمی رہی ہے، بد قسمتی یہ ہے کہ کپتان بھی ہلہ شیری ،واہ واہ بینڈ بجادو ورلڈ کپ جیتنے جیسا معرکہ،جیسے خوشامدی فقرے بولنے والوں کو پسند کرتے ہیں۔
جس طرح سے 9مئی کے بعد فوجی اسٹیبلشمنٹ اور حکومت نے بطور ریاست ردعمل دیا اسکی توقع و کیلکولیشن شاید عمران خان، ان کے ہمدردوں اور مشیروں کو نہیں تھی، ان کا خیال تھا کہ GHQ , کور کمانڈر ہائوس پر حملے کے بعد فوج دبائو میں آئیگی ،اور ان کو مذاکرات کیلئے مطلوبہ ماحول مل جائیگا لیکن ان کی ہمیشہ کی طرح کیلکولیشن غلط نکلی، وہ سمجھتے رہے کہ جو ڈیشری کا ایک حصہ ان کو مکمل شیلٹر فراہم کریگا ریٹائرڈ فوجی افسران و بیگمات اور کچھ حاضر سروس لوگ ملٹری کے اندر پریشر گروپ بنا کر رکھیں گے، تو نتائج وہی آئیں گے جو وہ سوچ رہے ہیں ،ان کے مشیروں نے شاید ان کو نہیں بتایا کہ فوج آرمی چیف کی سوچ ، آنکھوں کے اشارے اور باڈی لینگویج پر چلتی ہے، اور یہ بات جنرل آصف غفور نے بارہا کہی بھی! لیکن وہ اسکو شاید بھول گئے، یا پھر انہوں نے نئے چیف کو سمجھا ہی نہیں! پی ٹی آئی نے جنرل عاصم منیر کو ریٹائرڈ جنرل تک کہا ،ہرطرف سے ان پر لفظی بمباری بھی کی گئی، تاکہ آرمی چیف دبائو میں آجائیں، لیکن شاید ان کو نہیں پتہ تھا کہ آرمی چیف وہی دیکھتا ہے جو وہ دیکھنا چاہتا ہے اور وہی سنتا ہے جو وہ سننا چاہتا ہے!
پیارے پڑھنے والو!
مارکیٹ میں دو مختلف افوائیں موجود ہیں جن میں ایک یہ کہ عمران خان کو باہر لیجانے کیلئے امریکی لابنگ کررہے ہیں تاکہ وہ آرمی ایکٹ ٹرائل سے بچ جائیں اور دوسراتحریک انصاف کو بین کرنے کی بات ہورہی ہے ، اس پر میری تحقیق یہ ہے کہ عمران خان کو باہر لیجانے کیلئے کوئی نہیں آیا ،اگر سعودی وزیر داخلہ آئے تو وہ ایران کیساتھ معاملات پر کچھ چیزیں اور روڈ ٹو مکہ کو حتمی شکل دینے آئے، اور جہاں تک مجھے پتہ ہے کہ امریکہ ،برطانیہ میں عمران خان ابراج گروپ کے مسٹر نقوی کے فراڈ کیس میں مطلوب ہیں،لہذا وہ چاہ کر بھی یہاں سے نہیں جاسکتے!
جہاں تک بات ہے کہ تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی تو میرا نہیں خیال کہ اس پر پابندی لگانی چاہیے، عمران خان کو اتنی سزا کافی ہے کہ ان کے حمایتیوں کیخلاف آرمی ایکٹ کے تحت مقدمات چلائے جارہے ہیں، جس دن عمران خان کی دونوں بہنیں اور بھانجے حسان نیازی کی گرفتاری ہوگی اس دن ان کو اندازہ ہوگا کہ 9مئی کو جو کچھ کیا گیا وہ کتنا غلط تھا؟ عمران خان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اور ان کے فالورز اتنا جھوٹ بولتے ہیں کہ خدا کی پناہ !
9 مئی کی آڈیو اور وڈیو میں صاف دکھتا ہے کہ عمران خان کے ایم پی ایز ، ایم این ایز گھیرائو جھلائو کی قیادت کررہے ہیں!
ویسے بھی پی ٹی آئی کی تحلیل کا وقت ہواچاہتا ہے روزانہ اہم شخصیات پی ٹی آئی کوچھوڑ کر جارہی ہیں، سنا ہے کہ جہانگیر ترین بھی ایکٹو ہوگئے ہیں اور انہوں نے نئی تحریک انصاف بنانے کا سوچنا شروع کردیا ہے،
جنوبی پنجاب ، کے پی کے اور سندھ سے PTI کے لوگ ٹوٹ رہے ہیں،امین اسلم جیسا دوست بھی کپتان کا ساتھ چھوڑ گیاہے،
یہ بھی شنید ہے کہ صرف پنجاب سے 30سے 40ممبران اسمبلی پی ٹی آئی کو خیر باد کہنے کو تیار ہیں، ان کے ن لیگ ، پی پی سے جیسے ہی معاملات طے ہوتے ہیں وہ PTI کو چھوڑ دینگے۔
ایک خبر یہ بھی ہے کہ ریاست نے گزشتہ 5سالوں میں 25کے قریب اینکرز ، یوٹیوبرز ، صحافیوں کیخلاف انکوائری شروع کردی ہے جنہوں نے 2018سے لیکر 2022اپریل تک پراپیگنڈا ، انفلو ئنسرز کی شکل میں کام کیا،ان پہ ہونے والی نوازشات کی چھان بین ہورہی ہے ،ان میں سے اکثر پہ الزام ہے کہ انہوں نے ایک پارٹی کی ترجمانی کرکے اربوں کا مال بنایا،اس حوالے سے ایک باخبر صحافی محسن رضا خان نے بتا یا کہ جی ایٹ میں بعض اینکرز نے تو ہسپتال اور لیبارٹریز کھول لیں ،بعض نے ڈیم کنارے اربوں روپے کی اراضی پر قبضہ کیا۔
اسمیں کہاں تک سچائی ہے؟ یہ جاننا تحقیقاتی اداروں کا کام ہے ۔
خیال ہیکہ حافظ صاحب کی نگرانی میں پہلی بار ،ججز ،جرنیل اور جرنلسٹ کا احتساب ہونے جارہا ہے، دیکھتے ہیں اس میں سے نکلتا کیا ہے ؟
ملک میں آگے کیا ہونیوالا ہے اس کااندازہ صرف دوخبروں سے لگالیں کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا ڈیم فنڈ اور ملک ریاض کا 60ارب روپے کمرشل بینکوں میں رکھا گیا ہے جس کا سود چند لوگ کھا رہے ہیں، یہ خبر جاوید چوہدری نے بریک کی ہے۔
ایک اور بڑی بیگم یا بیگم اعظم کی آڈیو لیک سامنے آئی ہے ،جو 9مئی کو لوگوں کو نکلنے کا کہہ رہی ہیں،شنید ہے اسکی تحقیق بھی ہورہی ہے،اور اس نے بھی نئی گیم سیٹ کر لی ہے۔
پیارے پڑھنے والو!
ہمارے بزرگوارم ملکی حالات پر بہت رنجیدہ اور پریشان ہیں، ان کا خیال ہے کہ عمران خان کے پاس پاکستان کے مسائل کا کوئی حل نہیں ہے اور بد قسمتی یہ ہے کہ باقی کی پارٹیوں کے اندر بھی اصل ایشوز کو دیکھنے اور ان کے حل کا وژن نہیں ، انکے نزدیک دیگر جماعتوں کے نزدیک سیاست اور خدمت صرف اورصرف عمران خان پر تنقید ہے ،پاکستان کو وہی قیادت بحرانوں سے نکال سکتی ہے جس کے پاس مکمل منصوبہ بندی اور آوٹ آف باکس حل موجود ہوں، جن پر پوری ایمانداری ،خلوص اور قوت سے عملدر آمد کیا جائے!
بزرگوارم کا خیال ہے کہ عوام کی قوت برداشت جواب دے چکی ہے ،مشکل وقت آج بھی ہے ،لیکن آنے والا کل اور مشکلات لائے گا، ان کا خیال ہے ابھی چیزوں نے بدترین شکل اختیار کرنی ہے ،جن کو کنٹرول کرنے کی کوشش ہورہی لیکن ناقص پلاننگ ، انتشار ،اور تقسیم میں آخر کب تک یہ کنٹرول میں رہیگا ؟
ان کا خیال ہے کہ خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کیلئے پورے سسٹم کو RESET کرنا پڑے گا ۔بزرگوارم نے بتایا کہ پاکستان گزشتہ 75سالوں سے مغرب کے قریب رہا ہے ،بہت سارے لوگ ہمارے لیڈر پر تنقید کرتے ہیں کہ وہ مغرب کیوں گئے؟ یہ جانے بغیر کہ اس وقت ان کے پاس آپشن ہی کیا تھا؟بہترہوتا کہ ہم ماضی کی حکومتوں کا محاسبہ کرتے کہ انہوں نے قومی دولت کا زیاں کیوں کیا ؟ وسائل کاغلط استعمال کیوں کیا ؟وہ مغرب کو ہمارے مسائل کی جڑ گردانتے ،لیکن میرے خیال میں یہ وجہ نہیں ہے!
ابھی جو کوشش ہورہی ہے کہ پاکستان کا جھکائو مغرب کی بجائے روس ، چین کی طرف ہوجائے تو یاد رکھیں کہ روسی و چینی بلاک میں جمہوریت نہیں ڈکٹیٹرشپ ہے، عمران خان بھی اس نظام سے متاثر ہے ،ہمارے سیاسی و جمہوری اقدار مغرب سے لئے گئے ،جن میں اسلام کاٹچ بھی ہے، اگر ہم نے مغرب سے خود کو DELINK کیا تو یاد رکھیں !آگے بہت سارے مسائل ہمارے منتظر ہونگے لہذا جو فیصلہ بھی کیا جائے مکمل دانش سے کیا جائے !
قلم کی جنگ
عقیل ترین