ایتھنز:یونانی سمندر میں 700 سے زائد تارکین وطن سے بھری کشتی سمندر میں غرق،80 افراد کی لاشیں نکال لی جبکہ 104 کو ریسکیو کرلیا گیا۔گنجائش سے زیادہ تارکین وطن سے بھری کشتی تیز ہواؤں کے تھپیڑوں اور بلند لہروں کا مقابلہ نہ کرسکی۔ کشتی کا توازن بگڑا اور وہ الٹ گئی۔ بیشتر تارکین وطنسمندر میں ڈوب گئے ۔ افسوسناک حادثے کی اطلاع ملتے ہی یونانی فوج اپنے طیاروں، ہیلی کاپٹر اور 6 کشتیوں کے ساتھ ریسکیو آپریشن کیلئے پہنچ گئے۔ریسکیو اہلکاروں نے 104 افراد کو سمندر سے بحفاظت نکال لیا جبکہ 80افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے 1 درجن کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ جنہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ہسپتال منتقل کردیا ۔ حادثہ بحیرہ آیونی میں پیش آیا تھا۔ کشتی میں سوار کسی بھی شخص نے لائف جیکٹ نہیں پہنی ہوئی تھی۔ حادثے کی شکار کشتی کے تارکین وطن کی شناخت کا عمل جاری ہے۔ بظاہر لگتا ہے کہ تارکین وطن لیبیا سے اٹلی جا رہے تھے۔یونان کے صدر اور وزیر اعظم نے کشتی حادثے میں انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا جبکہ صدر نے زخمیوں کی ہسپتال پہنچ کر عیادت کی اور ان کے بہترین معالجے کی ہدایت کی۔سابق وزیر اعظم اور نیو ڈیموکریسی پارٹی کے رہنما کا کہنا تھا کہ اچھی زندگی کا لالچ دے کر انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات ناگزیر ہوچکے۔اپوزیشن جماعت کے رہنما الیکسز تسیپراس نے کہا کہ ’ ہمیں بلا رنگ و نسل انسانیت کو ترجیح دینا ہوگی اور اُن کے مسائل حل کرنا ہونگے‘۔ ایک اور واقعے میں یونان کی کوسٹ گارڈ نے 80 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک بادبانی کشتی کو بھنور میں پھنس جانے پر بچالیا۔ کشتی کو کھینچ کر بندرگاہ لایا گیا۔
0 1 1 minute read