میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ساتھ مل کر قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے گھر پر چھاپہ مارا تاہم دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب عمر ایوب گھر پر نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں ہوسکے۔ میانوالی پولیس نے اسلام آباد پولیس کے ساتھ مل کر پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمر ایوب کی ایف 10 میں رہائش گاہ پر چھاپہ مارا۔ عمر ایوب گھر پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے گرفتار نہیں ہوسکا جب کہ پولیس کو عمر ایوب دہشت گردی کے مقدمے میں مطلوب تھا۔ واضح رہے کہ پولیس کو عمر مطلوب تھا۔ انسداد دہشت گردی کیس میں مطلوب ایوب کو سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔دوسری جانب عمر ایوب نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر چھاپے کی تصدیق کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ اے ٹی سی سرگودھا کی جانب سے میرے خلاف قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے جس پر اسلام آباد اور میانوالی پولیس۔ میرے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔اپوزیشن لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتی ادارے اپوزیشن لیڈر کو فارم 47 کے ساتھ گرفتار کرنا چاہتے ہیں، واضح کرتا ہوں کہ پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے وزیراعظم بننے تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔
0 19 1 minute read