اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تلخ فیصلے کرنے ہوں گے، آئی ایم ایف کا ہدف الفاظ سے پورا نہیں ہوگا، وزارتوں کو اپنی کارکردگی بہتر کرنا ہوگی۔ اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محرم… اس کے مطابق سکیورٹی کے سخت انتظامات ہونے چاہئیں، محرم کے دوران صوبوں کو جتنی مدد درکار ہو گی فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اہداف کی بہتری کے لیے خود احتسابی کی ضرورت ہے، ملک بھر کے ادارے اور صوبے رابطے میں رہیں۔ کابینہ کو بتایا کہ میرا کا تاجکستان اور قازقستان کا دورہ بہت کامیاب رہا۔روسی صدر پیوٹن سے ملاقات انتہائی مفید رہی اور تجارت سمیت دیگر شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، دورہ چین کے دوران کاروبار اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، مسائل کے حل اور پاکستان کو آگے لے جانے پر بات ہوئی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں بجلی کی ٹرانسمیشن لائنوں کو بہتر کرنا ہے اور بجلی چوری پر قابو پانا ہے۔ بہت سارے پیسے بچانا ممکن ہو گا۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ 1200 ارب روپے کی ریکوری نہ ہوئی تو یہ رقم ڈیمز اور سولرائزیشن پر خرچ ہوسکتی ہے۔ اللہ نے موقع دیا تو ہم نے قوم کی زیادہ سے زیادہ خدمت کرنی ہے۔ پاکستان کا حال ہم سب کے سامنے ہے۔ میری توجہ سائز سازی پر ہے۔
0 0 1 minute read