کسی بھی ملک کی معاشی صورتحال کو جانچنے والی عالمی کمپنی فچ کی آرگنائزیشن BMI نے روایت سے ہٹ کر ایک تجزیاتی رپورٹ کی پیشگوئی شائع کی ہے جس نے پاکستان کے سیاسی افق پر زلزلہ برپاکردیا ہے اگر چہ فچ کے پاس کسی بھی ملک کے معاشی اعشاریوں کے علاوہ سیاسی معلات پسندی جانچنے کا کوئی موثر مکینزم نہیں ہے لیکن اس رپورٹ کو بنانیوالے نے اپنی کاریگر ی سے معاشی صورتحال کو عمران خان کی مقبولیت اور اسکی جیل میں بندش کیساتھ اس طرح جوڑا ہے کہ لگتا ہے کہ شہباز شریف حکومت عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کے بعد کسی بھی وقت گرسکتی ہے پاکستان میں خانہ جنگی کا طوفان آسکتا ہے اور پاکستان کسی بھی وقت ڈیفالٹ کرسکتا ہے جس طرح اس رپورٹ میں بار بار ایک ہی چیز کا ذکر کیاگیا ہے کہ عمران خان ایک مقبول ترین لیڈ ر ہیں جنہوں نے جیل میں ہونے کے باوجود موجودہ حکومت پر زبردست معاشی دبائو رکھا ہوا ہے جسکے باعث شہباز حکومت IMF پروگرام جاری رکھنے کیلئے سخت معاشی فیصلے نہیں کرسکے کی اس رپورٹ میں پاکستان میں پی ٹی آئی اور اسکے حامیوں کو ایک واضح روڈ مپ دیا گیا ہے کہ آپ کب کب پاکستان میں زبردست احتجاج کرکے آئی ایم ایف پروگرام کو UNDO کراسکتے ہیں۔ اس رپورٹ کو ڈیزائن کرنیوالے نے بڑے زبردست انداز میں یہ سمجھانے اور بنانے کی کوشش کی ہے کہ موجودہ حکومت یا موجودہ پارلیمنٹ مزید 18 ماہ چل سکے کی اور اسکے بعد الیکشن میں عمران خان اورا ن کی اتحادی جماعتیں بھاری اکثریت سے جیت کر سامنے آئیں گی ایک معاشی تجزیہ دینے والی کمپنی کی آرگنائزیشن نے ایسے وقت میں یہ تجزیہ دیا ہے جب پاکستان کی حکومت آئی ایم ایف کیساتھ تمام نکات پر بات مکمل کرچکی ہے ۔ اس زرمبادلہ 15 ار ب ڈالر کے قریب پیچن چکا ہے وہ تمام بیرونی قرضوں کی ادائیگیاں کررہی ہے ، پیٹرول ، ڈیزل کے آرڈرز کی پے منٹس کی جارہی ہیں ،زرمبادلہ میں پہلے کے مقابلے میں اضافہ ہورہا ہے اور سب سے بڑی بات کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں سولر انقلاب کے ذریعے زرعی و معاشی انقلاب کی بنیاد رکھی جارہی ہے یہ رپورٹ ایسے وقت میں بھی آئی ہے جب پاکستان میں آئی پی پیز کے کردار اور ان کی لوٹ مار پر سوالات اُٹھنا اور ان کے صوبے کی بات چیت ہورہی ہے غیر جانبدار تجزیہ کاروں کے مطابق یہ رپورٹ سراسر Fabricated اور اس ڈیزائن کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان کو معاشی بحران میں مبتلا رکھنا اور اسکو CPEC ومعاشی خود کفالت کی منزل سے دور رکھنا ہے اس کیلئے یہ دلیل ہی کافی ہے کہ فچ ایک معاشی اعتبار سے دینے والی ایجنسی ہے کہ کہ کسی بھی ملک کے سیاسی روڈ مپ کی پیشگوئی کرنیوالی اور کسی مقبول یا غیر مقبول قرار دینے والی !
فچ رپورٹ کا وہ پوسٹمارٹم جو کسی نے ابھی تک نہیں کیا
کیا فچ کی سئر آرگنائزیشن کی خواہشات پر مبنی رپورٹ کو سنجیدہ لینا چاہیے
لگتا ایسے ہے کہ BMI کسی کو پاکستان میں خانہ جنگی کے اور IMF کو فیل کرکے کی ترکیب تیاری
فچ یا سکی کسی آرگنائزیشن نے آج سے قبل کسی کے مقبول ہونے نہ ہونے کو کبھی رپورٹ کیا؟
رپورٹ میں واضح لگ رہا کہ لکھاری رپورٹ ڈیزائنر نے معاشی وسیاسی محاذ پر ڈنڈیاں ماریں
ملکی زرمبادلہ 15 ارب ڈالر پہنچ گیا ایسے میں معاشی بحران تیز ہونے کی وجہ سمجھ سے باہر
شہباز حکومت کو اندرونی سیاست یا جوڑ توڑ سے تو خطرہ ہوسکتا ! کم ازکم CPTI نیں
رپورٹ سے لگ رہا کوئی طاقت CPEC اور IMF پروگرام سے پاکتان کو دور کرنا جارہی ہے
BMI رپورٹ Fabricated اور عالمی ڈیزائن اور ڈر کی بجائے جرات سے کائونٹر کرنا ضروری ہے


