موسم

گندم آٹے کے ریٹس عوام مکمل آٶٹ۔

عنوان۔ گندم آٹے کے ریٹس عوام مکمل آٶٹ اس وقت

عثمان حیدر
بگ برین ڈرین

گندم کی قیمت چار ہزار تین سو پچاس روپے من سے زیادہ ہیں گندم کی بڑھتی ہوٸی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں ستم ظریفی یہ ہے کہ یوٹیلیٹی سٹور پر آٹا دستیاب نہیں ہے اور دکان والے پندرہ کلو آٹا انیس سو میں بیچ رہے ہیں متحدہ نان روٹی ایسوسی ایشن نے نان کا ریٹ پنتیس اور پتیر کا ریٹ پچیس کا مقرر کرنے کا عندیہ دیا ہے آٹا عوام کی بنیادی ضرورت ہے مگر جب گندم تیار ہوتی ہے گندم کی سمگلنگ کر دی جاتی ہے ساری گندم افغانستان بھیج دی جاتی ہے اور عوام کو مہنگے داموں گندم اور آٹا فروخت کیا جاتا ہے پاکستان زرعی ملک ہے لیکن یہاں زراعت پر کوٸی ٹیکس نہیں ہے مگر ہر چیز عوام کی پہنچ سے باہر ہے مہنگاٸی اندھا دھن جاری ہے مل ملکان اور دکانداروں کی خوب چاندنی ہو رہی ہے جب کہ غریب عوام مہنگاٸی کی خوفناک چکی میں پس رہے ہیں دوسری طرف احباب اختیار کی عوام کی بنیادی ضرورت کی چیزوں پر کوٸی توجہ نہیں پنجاب سے گندم بلیک کر دی جاتی ہے منافع خور اورسرگرم مافیا خوب پیسا چھاپ رہے ہیں جب کہ عوام دو وقت کی روٹی کو ترس چکے ہیں اپنے ملک کی گندم اپنے ملک کی عوام کو دستیاب نہیں ہے جنگل کا قانون ہے ظلم اور لاقانونیت کا راج ہے انصاف دستیاب نہیں ہے مظلوم اور حق دار انصاف سے مکمل طور پر محروم ہے عوام کو لمبی لمبی لاٸنیں لگا کر بھی سستا آٹا نہیں ملتا یوٹیلیٹی سٹور والے اپنے من پسند لوگوں کو آٹا دیتے ہیں عوام لاٸنوں میں ذلیل ہوتے ہیں پھر بھی آٹا چینی گھی دستیاب نہیں ہے ضرورت زندگی کی ہر چیز غریب عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہے ظلم اور جبر کی تمام حدیں پار ہو چکی ہیں اندھے کانے اور گونگھوں کا راج ہے غریب عوام بے بس ہے جاۓ تو کہاں جاۓ خودکشی اسلام میں حرام ہے احباب اقتدار کو کرسی کے نشے نے مست کیا ہوا ہے غریب کی جھونپٹری پر جا کر دیکھیں تو پتا چلے کہ غریب عوام کس مشکل سے گزر بسر کر رہے ہیں نااہل لوگ ملک پر مسلط ہیں ہر عہدے پر ایک ظالم جابر کرسی براجمان ہے اس کا اپنا ہی قانون ہے غریب کی بے بسی بد دعاٸیں آہیں اور سسکیاں سب کچھ بہا لے جاۓ گی کیونکہ کفر کا نظام چل سکتا ہے مگر ظلم کا نظام نہیں چل سکتا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button