کالم

کیا فچ کی سسٹر آرگنائزیشن کی خواہشات پر مبنی رپورٹ کو سنجیدہ لینا چاہیے ؟ عقیل ترین نے وہ باتیں پبلک کردی ،پڑھ کر بڑے بڑوں کے ا وسان خطا ہوجائیں،معروف صحافی نے اپنے کالم میں تہلکہ خیز انکشاف کردیئے

کیا فچ کی سسٹر آرگنائزیشن کی خواہشات پر مبنی رپورٹ کو سنجیدہ لینا چاہیے ؟ عقیل ترین نے وہ باتیں پبلک کردی ،پڑھ کر بڑے بڑوں کے ا وسان خطا ہوجائیں،معروف صحافی نے اپنے کالم میں تہلکہ خیز انکشاف کردیئے

کیا فچ کی سسٹر آرگنائزیشن کی خواہشات پر مبنی رپورٹ کو سنجیدہ لینا چاہیے ؟
لگتا ایسے ہے کہ BMI کسی کو پاکستان میں خانہ جنگی کرانے کیلئے صحیح وقت اور IMF کو فیل کرنے کی ترکیب بتارہی
فچ یا اسکی کسی آرگنائزیشن نے آج سے قبل کسی کے مقبول ہونے نہ ہونے کو کبھی رپورٹ کیا؟
رپورٹ سے واضح لگ رہا کہ اسکے آرکیٹیکٹ یاڈیزائنر نے معاشی وسیاسی صورتحال پہ مطلب کے نتائج اخذ کئے
ملکی زرمبادلہ 15 ارب ڈالر تک پہنچ گئے،ایسے میں معاشی بحران تیز ہونے کی پیشنگوئی سمجھ سے بالاتر
شہباز حکومت کو اندرونی سیاست یا جوڑ توڑ سے تو خطرہ ہوسکتا ! فی الحال PTI سے نہیں
رپورٹ سے لگ رہا کوئی طاقت CPEC اور IMF پروگرام سے پاکستان کو دور کرنا چاہ رہی
BMI رپورٹ Fabricated اور عالمی ڈیزائن ، ڈر کی بجائے جرات سے کائونٹر کرناضروری
کسی بھی ملک کی معاشی صورتحال کو جانچنے والی عالمی ایجنسی فچ کی سسٹر آرگنائزیشن BMI نے روایت سے ہٹ کر ایک تجزیاتی رپورٹ میں پیشگوئی شائع کی ہے جس نے پاکستان کے سیاسی افق پر زلزلہ برپاکردیا ہے، اگر چہ فچ کے پاس کسی بھی ملک کے معاشی اعشاریوں کے علاوہ سیاسی شدت پسندی یا تقسیم کوجانچنے کا کوئی موثر مکینزم نہیں ہے، لیکن اس رپورٹ کو بنانیوالے یا ڈیزائن کرنے والے نے اپنی کاریگری سے معاشی صورتحال کو عمران خان کی مقبولیت کو پاکستان میں سیاسی عدم استحکام ثابت کرتے ہوئے انکی جیل میں بندش کیساتھ اس طرح جوڑا ہے کہ لگتا ہے کہ شہباز شریف حکومت عمران خان کو پابند سلاسل رکھنے کے بعد کسی بھی وقت گرسکتی ہے،رپورٹ میں پیشنگوئی کی گئی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ پروگرام کے باعث سخت و دردناک حکومتی فیصلے پاکستان میں خانہ جنگی کا طوفان لا سکتے ہیں، پاکستان کسی بھی وقت ڈیفالٹ کرسکتا ہے، اس رپورٹ کی جانبداری و کاریگری اور ڈالر و ڈس انفارمیشن کو ایک چیز جو ثابت کرتی ہے وہ اس رپورٹ کا عمران خان کے گرد گھومنا ہے اس میں بار بار ایک ہی چیز کا ذکر کیاگیا ہے کہ عمران خان ایک مقبول ترین لیڈ ر ہیں جنہوں نے جیل میں ہونے کے باوجود موجودہ حکومت پر زبردست سیاسی دبائو رکھا ہوا ہے ،جسکے باعث شہباز حکومت IMF پروگرام جاری رکھنے کیلئے سخت معاشی فیصلے نہیں کرسکے گی،اور اگر کریگی تو عوام اسکیخلاف اٹھ کھڑے ہونگے، اس رپورٹ سے یہ تاثر پختہ ہورہا ہے کہ اس رپورٹ میں پاکستان میں پی ٹی آئی اور اسکے حامیوں کو مہنگائی کیخلاف احتجاج کے نام پہ انتشار فساد کیلئے ایک واضح روڈ میپ دیا گیا ہے کہ آپ کب کب پاکستان میں زبردست احتجاج کرکے آئی ایم ایف پروگرام کو UNDO کراسکتے ہیں۔اگر اس رپورٹ کے مندرجات کو پرکھا جائے تو اس کی حیثیت پاکستان میں سیاسی عدم استحکام کیلئے ایسے ہی ہے جیسے 9 مئی سے قبل ایک خاص مہم کے زریعے ریاستی اداروں کیخلاف احتجاج کی آڑ میں چڑھائی کی گئی تھی، اس رپورٹ کو ڈیزائن کرنیوالے نے بڑے پراسرار اور مخصوص انداز میں یہ سمجھانے اور بتانے کی کوشش کی ہے کہ موجودہ حکومت یا موجودہ پارلیمنٹ مزید 18 ماہ چل سکے گی اور اسکے بعد الیکشن میں عمران خان اوران کی اتحادی جماعتیں بھاری اکثریت سے جیت کر سامنے آئیں گی،ہمیں یہ یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ اس رپورٹ میں بعض حقائق ہیں تو ضرور لیکن وہ اتنے لیتھل نہیں کہ فوری انتخابات کی طرف ملک چلا جائے یا ان وجوہات کی بنا پہ چلے جانے کا خطرہ ہو،ہاں البتہ یہ وفاقی حکومت کی سمت کو بھٹکانے میں مددگار ضرور ہوسکتا ہے اور شاید شہباز حکومت اور ایسٹیبلشمنٹ کے درمیان اعتماس کی فضا کو خراب بھی کرسکتا ہے،ماہرین کہتے ہیں کہ ایک معاشی تجزیہ دینے والی ایجنسی کی زیلی آرگنائزیشن نے ایسے وقت میں پیشنگوئی کے نام پہ کسی ایجنڈے یا خواہشات کو فلوٹ کیا ہے جب پاکستان کی حکومت آئی ایم ایف کیساتھ تمام نکات پر بات مکمل کرچکی ہے ۔ اسکے زرمبادلہ کے زخائر 15 ار ب ڈالر کے قریب پہنچ چکے ہیں، حکومت اندرونی و بیرونی تمام ادائیگیاں کررہی ہے،اسکے بانڈز کی ویلیو بڑھ رہی ہے، پیٹرول ، ڈیزل کے آرڈرز کی پے منٹس کی جارہی ہیں ،زرمبادلہ میں پہلے کے مقابلے میں روزانہ کی بنیاد پہ اضافہ ہورہا ہے اور سب سے بڑی بات کہ پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں سولر انقلاب کے ذریعے زرعی و معاشی انقلاب کی بنیاد رکھی جارہی ہے ،یہ رپورٹ ایسے وقت میں بھی آئی ہے جب پاکستان میں موجودہ بحران کے سب سے زیادہ زمہ دار آئی پی پیز کے کردار اور ان کی لوٹ مار پر سوالات اُٹھنا اور ان کے محاسبہ کی بات ہورہی ہے، غیر جانبدار تجزیہ کاروں کے مطابق یہ رپورٹ سراسر Fabricated اور اس ڈیزائن کا حصہ ہے جس کے تحت کچھ قوتیں یا فنڈڈ لوگ پاکستان کو معاشی بحران میں مبتلا رکھنا اور اسکو CPEC ومعاشی خود کفالت کی منزل سے دور رکھنا چاہتے ہیں،اس کیلئے یہ دلیل ہی کافی ہے کہ فچ ایک معاشی اعشارئیے دینے والی ایجنسی ہے نہ کہ کسی بھی ملک کے سیاسی روڈ میپ کی پیشنگوئی کرنیوالی اور کسی شخصیت کو مقبول یا غیر مقبول قرار دینے والی !

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button