کشمیر

عمران خان نے پارٹی ٹکٹ ہولڈرز کو جاری فنڈز میں بھی خرد برد کی، سردار تنویر الیاس

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سابق وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و سابق صدر پاکستان تحریک انصاف سردار تنویر الیاس خان نے انکشاف کیا ہے کہ جب آزادکشمیر کے عام الیکشن ہونے جارہے تھے اس وقت عمران خان ملک کے وزیر اعظم تھے، بارہا کہا گیا کہ الیکشن کیلئے ٹکٹ ہولڈرز کو پارٹی فنڈ دیا جائے گا لیکن آخر تک فنڈ نہ دیا گیا تو عمران خان نے مجھے فنڈز دینے کا کہا ، میں نے اربوں روپے لیے گئے فی حلقہ ڈھائی کروڑ روپے پارٹی کو فنڈ دیا لیکن دکھ اس بات کا ہے کہ عمران خان نے اس فنڈ میں بھی خرد برد کر لی اور ٹکٹ ہولڈرز کو آدھے فنڈز بھی نہیں دیئے گئے۔عمران خان نے اس کے بعد بھی کئی مرتبہ فون پر کروڑوں روپے مانگے گئے، عمران خان خود پسندی کا شکار ہیں ایک لمحے خوش ہوتے ہیں اور اگلے ہی لمحے نظریں پھیر کر طوطہ چشم ہوجاتے ہیں، میری پہلی پارٹی پاکستان تحریک انصاف ہے کبھی لوٹا ازم یا غداری کا سرٹیفکیٹ نہیں لینا چاہتے تھے لیکن جس طرح سے یہ چند دن قبل جب قومی املاک اور ریاستی اداروں پر حملے کرائے گئے، ملک کا دفاع کرنے والوں کے ساتھ جو سلوک کیا گیا اس کے بعد اب یہ سوچنے پر مجبور ہوں کہ میں اس پارٹی کا حصہ رہوں یا اسے چھوڑ دوں، پاکستان تحریک انساف سیاسی جماعت لوگوں کی وجہ سے بنی، لوگوں نے اس کو اپنی زندگیاں دیں اور وسائل دیئے تھے یہ عمران کان کی پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی نہیں ہے، سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے بغیر زیادہ بہتر طریقے سے چل سکتی ہے، اس جماعت کیلئے اور لوگوں نے ہر طرح کی قربانیاں دیں لیکن یہ لاڈلا بن کر ہی بیٹھا ہی رہتا ہے، پاکستان تحریک انصاف سے گند صاف کرنا چاہتے تھے،
سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ اگر میں پارٹی کا مزید حصہ رہا تو ہم عمران خان کو پارٹی سے نکال دیں گے کیونکہ عمران خان خود کو قانون سمجھتے ہیں اور عمران خان چاہتے ہیں کہ ہر بات انکی ذات سے شروع ہو چاہے اس میں ملکی قانون اور آئین کا کتنا ہی نقصان کیوں نہ ہو جائے عمران خان کو اس سے فرق نہیں پڑتا۔ عمران خان ہی پارٹی کے چیئرمین کیوں ہیں، وہ ذہنی و جسمانی طور پر اس حال کو پہنچ چکے ہیں کہ وہ اب پارٹی مزید نہیں سنبھال سکتے، سردار تنویر الیاس خان نےان خیالات کااظہار ایک ٹی وی انٹرویو میں کیا۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ میں نے پارٹی کی ہر معاملے میں بھرپور معاونت کی حتی کہ میں نے پارٹی کو ایک مرتبہ اتنا بڑا فنڈ دیا کہ عمران خان یہ کہنے پر مجبور ہوئے کہ ہمیں آج تک کسی نے اتنا پارٹی فنڈ نہیں دیا، تاہم ان کا کہنا تھا کہ عمران خان یا پارٹی کیلئے چاہے آپ جتنا کچھ بھی کر لیں اس شخص کو خوش نہیں کر سکتے، انہوں نے کہا کہ عمران خان کیلئے کچھ کر دیں تو ایک لمحے کیلئے وہ خوش ہوجاتے ہیں لیکن اگلے ہی لمحے انکی شکل بدل جاتی ہے۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ ایک لمبے عرصے سے پارٹی کو بھاری فنڈ دیتا رہا ہوں، عمران خان کے کہنے پر آزادکشمیر الیکشن کیلئے پارٹی فنڈ میں فی حلقہ ڈھائی کروڑ روپے کے حساب سے فنڈ دیا، عمران خان نے اس وقت کہا تھا کہ میں کود ہر ٹکٹ ہولڈر کو مکمل شفاف طریقے سے فنڈز دوں گا لیکن بعد میں معلوم ہوا کہ الیکشن لڑنے والے ممبران میں سے کچھ کو پچاس لاکھ یا صرف چند کو ایک کروڑ روپے فنڈ دیا گیا اور کئی ایسے ہیں جن کو پارٹی فنڈ میں سے ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ الیکشن لڑنے والے پارٹی کے امیدواروں کا فنڈ خرد برد کی نذر وہ گیا، سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ عمران خان فون پر ]ندرہ بیس کروڑ روپے مانگ لیتے تھے سردار تنویر الیاس خان نے الزام عائد کیا کہ عمران خان نے ٹکٹوں کی تقسیم میں پیسے کمائے اور پی ٹی آئی کے ٹکٹ خود عمران کان نے فروخت کیے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پارٹی کے اوپر اربوں روپے لگائے لیکن میرے اوپر کوئی ایک روپیہ بھی ثابت نہیں کر سکتا کہ میں نے پارٹی سے ذاتی حیثیت میں کوئی فائدہ اٹھایا ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اب عمران کان اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ قوم کو لیڈ کر سکیں کیونکہ انہیں اپنی ذات سے اوپر کوئی چیز نظر نہیں آتی۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ فوج کو ہدف تنقید بنانا اور فوجی تنصیبات پر حملے ککرانا ناقابل معافی جرم ہےاور ہم کسی صورت ایسے عمل کی تائید و حمایت نہیں کر سکتے کیونکہ مضبوط فوج ہی پاکستان کی ضامن ہے، ہم کسی ایسے نظریے اور سوچ کے ساتھ چلنے کو تیار نہیں جس نظریے اور سوچ کا مقصد فوج کو کمزور کرنا ہو۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جب عمران خان وزیر اعظم تھے تو ہم انہیں اکثر کہا کرتے تھے کہ اس ملک کا نوجوان آپ سے آس لگائے بیٹھا ہے ہمیں انہیں مایوس نہیں کرنا چاہیے لیکن عمران خان کی ترجیح عام لوگوں کے مسائل کے حل کی طرف کبھی نہیں رہی۔ سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ میرے پاس ایسے انکشافات ہیں کہ اگر وہ می سامنے لے آوں تو عمران خان کی مقبولیت تہس نہس ہو جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button