کالم

کشمیر پر 5اگست والے غیر قانونی اقدامات واپس لو! بھارتی سرزمین پر بلاول کی للکار

کشمیر پر 5اگست والے غیر قانونی اقدامات واپس لو! بھارتی سرزمین پر بلاول کی للکار
تحریک آزادی کشمیر سست ہوسکتی ہے، کچھ ماہ رک سکتی ہے لیکن یہ ختم نہیں ہوسکتی بھارت کو پیغام
کشمیریوں کیلئے مضبوط سٹینڈ لینے پر بلاول بھٹو زرداری کیلئے۔۔۔۔۔۔۔ ویلڈن مسٹر بھٹو
پاکستان میں عدلیہ اور پارلیمان کی لڑائی دم توڑنے لگی پی ٹی آئی کے چہرے پر بھی تھکان
اختلافات اور نظریات اپنی جگہ پرویز الہی شہباز شریف کے بعد بہترین وزیر اعلیٰ رہے
پنجاب میں سیکرٹری اطلاعات علی نواز ملک میڈیا حکومت کیلئے پل،
محسن نقوی کا چوہدری شجاعت کے گھر آمد اور پرویز الہی کے چھاپے بارے حقیقی گفگتو

سردار تنویر الیاس کو ہٹانے کے پس پردہ اصل حقائق

کیا کوئی جانتا ہے کہ سردار تنویر الیاس کو اچانک کیوں برطرف کردیا گیا؟
حیرت ہے پی ٹی آئی کا کوئی رہنما اور سردار تنویر الیاس کا میڈیا لشکر معاملے پر بولا تک نہیں
کیا سردار تنویر الیاس نے پارلیمان کی بالادستی کی بات کرکے عدلیہ کی توہین کی ؟
سردار تنویر الیاس کو ہٹانے میں اتنی جلدی کیوں تھی اور کسے تھی؟
کیاتنویر الیاس نے آزادکشمیر میں ہونیوالی انتظامی و مالی کرپشن پکڑلی تھی ؟
کیا سگریٹ،تعمیرات ،سڑکوں کی کارپٹنگ اور جنگلات میں کرپشن کا ریشو 60فیصد تھا؟
کشمیر کا کرپٹ ٹھیکیدار مافیا کتنا طقتور ہوگیا جس نے 8منٹ میں منتخب وزیر اعظم کو گھر بھجوادیا
وفاقی حکومت سے زیادہ اس کرپٹ مافیا کو تنویر الیاس سے جان چھڑانے کی جلدیتھی
کیا یہ درست نہیں کہ تنویر الیاس نے پاکستان کی پارلیمنٹ کی طرح عوامی نمائندوں کی بالادستی کی لڑائی لڑی ؟
سب کے چہیتے مبشر حسن کے والد محترم علیل ،دعائے صحت کی اپیل
سی پی این ای کی میٹنگ میں ممبران کے شکوے شکایات اور شواہد بھری گفتگو

………………………………………………………………………

مودی کی سرزمین پر پاکستان نے کشمیر پر اپنا مضبوط موقف پیش کیا ہے ،یہ بات یقینا بھارت کو ہضم نہیں ہوگی کہ اس کی سرزمین پر شنگھائی کانفرنس میں پاکستان نے اسکو مدلل اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں پھر للکارا ہے، اس پر میں بلاول بھٹو کوصرف ویلڈن کہتا ہوں
یقینا پاکستان کے اس موقف سے جہاں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوصلے بلند اور تحریک کشمیر کو تقویت ملے گی وہاں پر ٹینکوں میں تیل ہونے کا بیانیہ بنانے والوں،کشمیر کے سوداگروں کے مذموم عزائم کوبھی تکلیف پہنچے گی
اس میں کوئی شک نہیں کہ کشمیر ہمارا اور ہم کشمیر کے ہیں تحریک آزادی کشمیر سست ہوسکتی، کچھ ماہ کیلئے رک سکتی ،لیکن وہ ختم نہیں ہوسکتی ،کشمیریوں کے خون میں بھارت کیخلاف نفرت اور آزادی کی تڑپ ہے
میں یہ کہہ کہ بات ختم کرتا ہوں کہ جب تک بھارت 5اگست 2019 کے اقدامات کو ریورس نہیں کرتا اس وقت تک پاکستان اسکے ساتھ تعلقات میں بہتری نہیں ہوسکتی ۔ پاکستان نے شنگھائی کانفرنس میں شرکت کرکے بھارت کو اپنے غیر قانونی اقدام کو ریورس کرنیکا موقع دیا ہے ،بھارت کو اس موقع کو کھونا نہیں چاہیے
پیارے پڑھنے والو!
بات کشمیر کی ہورہی ہے تو کچھ گفتگو آزادکشمیر کی موجودہ سیاست پر بھی ہونی چاہیے، آزادکشمیر کی سیاست میں ڈرامائی تبدیلیاں اچانک آئیں ان کے پس پردہ کچھ محرکات جاننا ضروری ہیں میر ے نزدیک آزادکشمیر میں سیاسی تبدیلیاں وفاقی حکومت سے زیادہ آزادکشمیر کے بہت سے اندرونی عناصر کی خواہش تھی، جوکچھ سردار تنویر الیاس کے ساتھ ہوا اس پر کسی نے کچھ لکھا نہ لکھنے کی کوشش کی، کہ وہ کیا معاملات تھے ؟کہ راتوں رات سردار تنویر الیاس کو گھر بھیج دیا گیا ؟سردار تنویر الیاس کو اپنے دوستوں اورد شمنوں میں آج تمیز کرنا ہوگی ان کو یہ دیکھنا ہوگا کہ ان سے کس نے عدلیہ مخالف سخت بیانات دلوائے؟ ان کی میڈیا ٹیم اور سیاسی مشیر اس وقت کہاںتھے ؟جب اس ٹکرائو کی بنیاد رکھی گئی ؟
میں نے اس پر تحقیق کہ تو میرے ایک دوست مسٹر عباسی نے بتایا کہ اصل میں سردار تنویر الیاس کیخلاف آزادکشمیر کے اندر کرپٹ مافیا نے کارروائی کرائی؟ان کا سوال تھاکہ آپ دیکھ لیں کہ وہ کرپٹ مافیا کتنا طاقتور ہوگا جنہوں نے سردار تنویر الیاس کے ہاتھ اپنے گریبان تک پہنچنے سے قبل 8منٹ ان کو عدلیہ کے وارسے گھر بھیج دیا ؟سوال یہ ہے کہ سردار تنویر الیاس نے کیا عدلیہ پر تنقید کرکے کوئی توہین کی ؟ کیا ججز اور عدالتی نظام مقدس گائے ہیں؟یا اوتار ہیں کہ ان پر اصلاح کیلئے بھی تنقید نہیں ہوسکتی تھی ؟کیا سردار تنویر الیاس نے قانون ساز اسمبلی کے فلور پر کھڑے ہوکر جو سوالات اٹھائے وہ غلط تھے ؟کیا سردار تنویر الیاس کو ڈس کوالیفائی کرنے کیلئے انصاف کے مروجہ طریقہ کار کو فالو کیا گیا؟اگر اللہ رب العزت بندے کو توبہ کی مہلت دیتا ہے تو پھر سردار تنویر الیاس کو صفائی کی مہلت کیوں نہ دی گئی ؟میرے نزدیک یہ آزادکشمیر کی عدلیہ پر ایک بدنما داغ رہیگا
میرے دوست کا کہنا تھا کہ اصل میں سردار تنویر الیاس نے آزادکشمیر کے جنگلات،تعمیرات،سگریٹس ، ٹھیکوں ،تبادلوں اور بھرتیوں میں ہونے والی کرپشن پکڑ لی تھی، میرے دوست کا کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی نے تو پاکستان کے سسٹم میں 30فیصد کرپشن کی نشاندہی کی ،لیکن تنویر الیاس نے 60فیصد تک وہ مارک کرلی ، اب تنویر الیاس بطور وزیر اعظم ریاست میں ہونیوالی تعمیرات سڑکوں کی پختگی جنگلات کا حساب کتاب اور میٹریل کو چیک کرنے کی طرف چل نکلے تھے جس پر آزادکشمیر بھر کا ٹھیکیدار مافیا جو درجن بھر افراد پر مشتمل ہے نے ان کیخلاف ایکا کرکے ان کو گھر بھجوادیا ۔
ان راشی ٹھیکیداروں کا عدلیہ میں کس قدر اور کیوں اثر و رسوخ تھا؟اس کا جواب یقینا کشمیر کے صحافیوں اور وہاں کے احتساب کے اداروں کو ڈھونڈنا ہوگا یا پھر آزادکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے پبلک اکائونٹس کمیٹی کو اس پر کام کرنا ہوگا۔
میرے دوست کا کہنا تھا کہ تنویر الیاس نے اصل میں کرپشن کیخلاف اور گڈ گورننس کیلئے کام شروع کررکھا تھا جو اس کے گلے میں فٹ ہوگیا، جب میں نے ان سے پوچھا وہ سیکرٹ فنڈ کا جو الزام ہے ان پر تو ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی سیکرٹ فنڈ گئے تو آزادکشمیر حکومت اس پر کارروائی کیوں نہیں کررہی ؟اب سوال یہ ہے کہ آزادکشمیر میں شاید 16سے زائد کابینہ ارکان کی اجازت لی جارہی ہے کیا عدلیہ اس فیصلے پر بھی کوئی ایکشن لے گی ؟
دیکھا جائے تو سردار تنویر الیاس نے مظفر آباد میں پارلیمان اورعوامی نمائندوں کی جو جنگ عدلیہ سے لڑی وہ تمام اختلافات کے باوجود قابل قدر ہے وہی لڑائی آج پاکستان میںچل رہی ہے ،جس میں پارلیمان اپنی بالادستی کیلئے عدلیہ کے سامنے کھڑی ہے، یہ دل کو لگنے والی بات ہے کہ 22کروڑ عوام کے نمائندوں کو کوئی بلیک لاء ڈکشنری سے کسی اور کے مقاصد کی تکمیل کیلے گھر بھجواسکتا ہے؟ ؟سردار تنویر الیاس یقینا پھر آزادکشمیر کی سیاست ابھریں گے
قارئین کرام !
عدلیہ اور پارلیمان کی دوصوبوں میں الیکشن والی لڑائی اب دم توڑرہی ہے، پاکستان تحریک انصاف کے چہروں پر بھی اس لڑائی پر تھکان کے آثار نمایاں ہیںلہذا جو میں مسلسل لکھ رہا ہوں کہ کچھ بھی ہوجائے دو صوبوں میں ابھی انتخابات نہیں ہونے، وہی ہوگا،شنید ہے کہ الیکشن نومبر 23سے قبل نہیں ہوسکیں گے اسکی کچھ تکنیکی وجوہات ہیں جسے چیف جسٹس آف پاکستان کو سمجھ لینیا چاہیے۔ چیف جسٹس کو ایک سیاسی جماعت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا رعب مٹی میں نہیں ملانا چاہئے
پیارے پڑھنے والو!
یہاں یہ لکھتا چلوں کہ ہمارے دوست ، میڈیا کے چہیتے آفیسر ، پی آئی او مبشر حسن کے والد محترم علیل ہیں ،وہ ایک نجی ہسپتال میں ایڈمٹ ہیں ان کیلئے تمام دوست اور پڑھنے والے خصوصی دعا کریں کہ مبشر حسن کے والد محترم اور تمام بیماروں کو اللہ شفائے کاملہ عطا کرے ۔ آمین
بات چل رہی ہے وزارت اطلاعات و نشریات کی تو لکھتاچلوں کہ استاد محترم خوشنود علی خان کی سربراہی میں سی پی این ای کی ایک میٹنگ ہوئی جس میں ممبران نے بہت سارے شکوے شکایات اور بعض شواہد کی بنیاد پر کچھ لوگوں کیخلاف برہمی کا اظہار کیا ،یہ معاملات پنجاب حکومت اور وفاق سے متعلق تھے، اچھا یہ ہوا کہ میڈیا کے مسائل وفاقی سیکرٹری اطلاعات سہیل علی خان کے گوش گزار کردئیے گئے ہیں، جبکہ پنجاب میں سیکرٹری اطلاعات برادر علی نوازملک تک بھی بات پہنچادی گئی ہے، امید ہے پنجاب انفارمیشن کے معاملات میں علی نواز بہتری کریں گے ۔
علی نوا زملک نے اسلام آباد میں دو دھائیوں سے زائد خدمات سرانجام دی وہ ایک شائستہ اور ہنس مکھ آفیسر کے طور پر جانے جاتے ہیں ،صحافیوں کی فلاح و بہبود میں ہمیشہ وہ سب سے آگے نظر آئے، بطور ڈائریکٹر پبلک ریلیشن ریلوے انہوں نے صحافتی کمیونٹی کیلئے بہت کام کیا
پیارے پڑھنے والو!
وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے گزشتہ روز چوہدری شجاعت حسین سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی انہوں نے چوہدری پرویز الہی کے گھر چھاپے پر اصل حقائق بھی بڑے چوہدری صاحب کے سامنے رکھے محسن نقوی نے بطور وزیر اعلیٰ چوہدری برادران کے تحفظات دورکرنے کیلئے اچھا کام کیا
نظریاتی اختلاف اور سیاسی نفرتیں اپنی جگہ لیکن چوہدری پروزیر الہی ایک اچھے وزیر اعلیٰ رہے ہیں شہبا ز شریف کے بعد اگر کوئی اچھا وزیر اعلیٰ پنجاب کو ملا تو وہ پرویز الہی ہیں لہذا سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی استحقاق اور عزت کا خیال رکھنا ضروری ہے

……………………………

قلم کی جنگ
عقیل ترین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button