تحریر:فخرالزمان سرحدی ہری پور
پیارے قارئین ! عنوان اس قدر خوبصورت ,چاہت اور محبت کی مٹھاس دامن میں سماۓ اظہار خیال کی دعوت دیتا ہے۔میری کیا بساط کہ میں کچھ عرض کر سکوں لیکن اس وطن سے محبت اور مٹی سے پیار کا ولولہ تازہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ وفادار وطن بن کر کچھ تو لکھوں۔تاریخ کی ورق گردانی کریں تو میرے وطن کے قیام کی داستان ایک طویل داستان یے جو دامن میں اکابرین کی قربانیوں کا ذکر سماۓ ہے۔یہ تو حقیقت ہے کہ یہ میرے قائد کی جیتی جاگتی تصویر اور حضرت اقبال کے خوابوں کی تعبیر ہے۔یہ وطن پاک جنت کا گہوارہ ہے۔اس میں امن کا فروغ باہمی محبت اور پیار سے فروغ پاتا ہے۔تعلیم ایسا مسلسل عمل ہے جس سے افراد معاشرہ میں شعور اجاگر ہوتا ہے اور وطن سے محبت کا شعور بیدار ہوتا ہے۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستان ایک ایٹمی ملک ہے۔ملت اسلامیہ اس کی بہت اہمیت ہے۔افواج پاکستان اس کی حفاظت کے لیے کوشاں ہیں۔اس کی جغرافیائی سرحدوں کا دفاع جان ودل سے کیا جاتا ہے۔قومی اور ملی تقاضے بھی یہی ہیں کہ تحفظ چمنستان وطن اولین ترجیح ہو۔یہ بات تو واضح ہے کہ اہل وطن عظیم قوم ہیں اور عظیم قربانیوں کے امین بھی ہیں۔ہر فرد اس کی حفاظت کا دل میں تلاطم خیز جذبہ پنہاں رکھتا ہے۔اس پر جب بھی کوئی مشکل وقت آیا تو پوری قوم ایک دیوار بن کر کھڑی ہوئی اور ناموس وطن پر کوئی آنچ نہ آنے دی۔اس میں رہنے والے باہم مل جل کر پیار و محبت سے مقابلہ کرتے ہیں۔یہ وطن ہمارا ہے۔یہ نغمہ ہر ایک کے لب پر رہتا ہے۔اس ضمن میں یہ بات کہی جا سکتی ہے کہ پاکستان کا ذرہ,ذرہ بہت ہی پیارا ہے۔بقول شاعر جوانوں کو میری آہ سحر دے۔نوجوان چونکہ اس وطن پاک کا سرمایہ ہیں۔اس لیے ان کی تربیت بھی ایسے خطوط پر کرنے کی ضرورت ہے کہ وہ جذبہ حب الوطنی سے سرشار رہ کر تحفظ پاکستان کے لیے تیار رہیں۔ماضی کے تاریخ کا مطالعہ کریں تو مشاہیر پاکستان کی قربانیوں کی لازوال تاریخ سامنے آتی ہے جس پر فخر کیا جا سکتا ہے۔یہ بات تو روز روشن کی طرح عیاں بھی ہے کہ اس مشاہیر پاکستان نے جانوں کے نذرانے پیش کرتے ہوۓ شاندار تاریخ رقم کی ۔اس وطن کی مٹی سے محبت کی خوشبو آتی ہے۔یہ محبت کرنے والوں کی بستی ہے۔اس میں امن کی فصل بونا ہے۔اس کے درودیوار کو سجانا ہے۔پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔اس پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
0 2 2 minutes read